ہر لفظ پیش گوئی کا فقیر پر چسپاں ہوتا ہے۔ پہلے تو یہ نشان کہ وہ نطفہ علقہ کی طرح ہے۔ اس کو دیکھ کر لوگوں کی نظر دھوکہ کھائے گی۔ وہ اس طرح کی پیدائش کے لحاظ سے بھی میرا یہ حال ہے کہ میں حد درجہ کا کمزور پیدا ہوا تھا۔ رونے کی آواز تک نہیں نکلتی تھی۔ والد نے یہ کہا کہ یہ بچہ کیا جیتا ہے؟ کوڑے پر پھینک دو۔ والدہ نے کہا کہ ابھی جان ہے۔ ذرا ٹھہرو… اﷲ جماعت احمدیہ سے کام لینا چاہتا ہے۔ ان میں مخلص لوگ کثرت سے ہیں… اﷲ اس جماعت کو چھوڑنا نہیں چاہتا۔ پھر دوبارہ فضل ہوا ہے۔ حضرت (مرزاقادیانی) نے لکھا ہے کہ جب تک کوئی روح حق پاکر کھڑا نہ ہوسب مل کر کام کرو۔ اس روح حق والے کی طرف ہو جاؤ اور وہ صدیقی رنگ میں ہے۔ نطفہ اور علقہ کی طرح ہے۔ حقیقت نظر آئے گا۔ دھوکا نہ کھانا، غرض اس وقت جو کچھ ہورہا ہے۔ وہ خدا کے وعدے پورے ہو رہے ہیں۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۱۸)
ٹھیک فرمایا، آنجناب نے واقعی آپ احمدیوں (قادیانیوں) کے مأمور موعود ہیں۔ جو شک کرے کافر ہوگا۔ ’’اشہد انک من القادیانیین متنبیہم لعنۃ اﷲ علیک وعلی شیخک غلام احمد وعلی من حذا حذوکم الیٰ یوم التنادو اخذکم اﷲ تعالیٰ اخذ عزیز مقتدر‘‘ بڑا افسوس ہوا آپ کے خلیفہ سعید بن وحید کی قلمی کتاب ختم نبوت کا قرآنی مفہوم دیکھ کر اس نے صرف لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے آپ کو اور آپ کی جماعت کو قادیانی جماعت سے الگ بلکہ بیزار ظاہر کیا ہے۔ بے شک آپ قادیانی نہ ہونے کے الزام سے بری ہیں۔ بلکہ پکے قادیانی ہیں۔
چن بسویشور کی روح معذب کو میرا مشورہ ہے کہ اس ناخلف خلیفہ کو جو کورنگی میں رہتے ہیں، جلدی ریٹائر کر دیں ورنہ یہ تمہارے مذہب ہی کو مٹا دینے کو تیار ہیں ؎
ان خام دلوں کے عنصر پر بنیاد نہ رکھ تعمیر نہ کر
چن بسویشور نے اپنے مأمور وقت ہونے کے دعویٰ کے سلسلہ میں ہندوؤں کی کتابوں سے بھی بعض پیش گوئیاں درج کی ہیں۔
شیخوخود دنیا کی ایک سو ایک ذاتوں کو عام کرنے آئے گا۔ دس اوتار کے رنگ میں خود گھوڑے پر سوار ہوکر ملک ملک پھرے گا… بسو پر بھو اس انسان کو سمجھ کر انکار کر کے اس سے بات مت کرو… دائم قائم رہنے والا پر ماتما خود اترا ہے۔ معجزے دکھائے گا… ایشور کے روپ