۳۱… ام ایمن نے آپؐ کی وفات پر کہا: ’’ان الوحی قد انقطع من السمائ‘‘ بے شک اب آسمانی وحی منقطع ہوگئی۔ (مشکوٰۃ ص۵۴۸، باب وفات النبیﷺ)
۳۲… خود رسول اﷲﷺ نے بھی فرمایا: ’’ان الرسالۃ والنبوۃ قد انقطعت فلا رسول بعدی ولا نبی (ترمذی ج۲ ص۵۱، باب ذہبت النبوۃ وبغیر المبشرات)‘‘ بیشک رسالت اور نبوت منقطع ہوچکی ہے۔ پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہوگا اور نہ نبی۔
۳۳… علامہ ابن جریر فرماتے ہیں: ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین الذی ختم اﷲ النبوۃ فطبع علیہا فلا تفتح لاحد بعدہ الیٰ قیام الساعۃ (ابن جریر ج۲۲ ص۱۲)‘‘ کہ وہ اﷲ کے رسول ہیں اور خاتم النبیین یعنی ایسا رسول کہ جس نے نبوت کو ختم کر دیا اور اس پر مہر لگادی۔ پس وہ آپ کے بعد قیامت تک کسی پر نہ کھولی جائے گی۔
۳۴… علامہ ابن کثیر فرماتے ہیں: ’’فہذہ الایۃ نص فی انہ لا نبی بعدہ (ابن کثیر ج۸ ص۸۹)‘‘ کہ یہ آیت نص صریح ہے کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا۔
۳۵… علامہ زمخشری فرماتے ہیں: ’’لا ینباء احد بعدہ (کشاف ص۲۱۵)‘‘ کہ آپ کے بعد کوئی نبی بنایا ہی نہ جائے گا۔
۳۶… امام راغب فرماتے ہیں: ’’وخاتم النبیین لا نہ ختم النبوۃ ای تممہا بمجیٔہ (مفردات ص۱۴۲)‘‘ کہ محمدﷺ کو خاتم النبیین اس لئے کہا جاتا ہے کہ آپ نے نبوت کو ختم کر دیا۔ یعنی آپ نے تشریف لاکر نبوت کو تمام فرمایا۔
۳۷… ’’خاتم النبیین ای اٰخرہم (جامع البیان زیر آیت خاتم النبیین)‘‘
۳۸… ’’خاتم النبیین بفتح التاء بمعنی انہ اخر النبیین (ابن جریر ص۱۱ ج۱۲)‘‘ ۳۹… ’’خاتم النبیین ای ختم اﷲ بہ النبیین قبلہ لا یکون نبی بعدہ (عباسی)‘‘
۴۰… یہ آیت اس امر میں نص ہے کہ حضرت محمدﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا۔ (ترجمان القرآن ج۱۱ ص۳۴۳)