ہیں۔ اس کا جواب بھی سنئے۔ اس سورج کا تو ایک چاند ہے۔ لیکن نبیﷺ کے تین چاند ہیں۔ جیسا کہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہؓ نے فرمایا:
۲۵… ’’قالت رأیت ثلثۃ اقمار (موطا امام مالک ج۱ ص۲۳۱)‘‘ کہ میرے حجرے میں تین چاند اترے ہیں۔ ایک خود اور شیخینؓ۔
چودھویں آیت
۲۶… ’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین وکان اﷲ بکل شیٔ علیما (احزاب:۴۰)‘‘
ترجمہ جو مرزاقادیانی نے کیا ہے: ’’یعنی محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں ہیں۔ مگر وہ رسول اﷲ ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا یہ آیت صاف دلالت کر رہی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔‘‘
(ازالہ اوہام حصہ دوم ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱)
۲۷… رسول خداﷺ نے اس آیت کی تفسیر یوں فرمائی ہے: ’’انا خاتم النبیین لا نبی بعدی (مشکوٰۃ ص۴۶۵، کتاب الفتن)‘‘ کہ میں خاتم النبیین ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ ۲۸… مرزاقادیانی اس تفسیر نبوی کی تائید فرماتے ہیں: ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین الا تعلم ان الرب الرحیم المتفضل سمی نبیناﷺ خاتم الانبیاء بغیر استثناء وفسر نبیناﷺ فی قولہ لا نبی بعدی ببیان واضح للطالبین‘‘ کیا تم نہیں جانتے (اے بے سمجھ مرزائیو!) کہ خدا رحیم کریم نے ہمارے نبیﷺ کو بغیر کسی استثناء کے خاتم الانبیاء قرار دیا ہے اور ہمارے نبیﷺ نے خاتم النبیین کی تفسیر ’’لا نبی بعدی‘‘ کے ساتھ فرمائی ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا اور طالبین حق کے لئے یہ بات واضح ہے۔ (حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
۲۹… ’’قد انقطع الوحی بعد وفاتہ وختم اﷲ بہ النبیین‘‘ بی شک آپ کی وفات کے بعد وحی منقطع ہو گئی ہے اور اﷲتعالیٰ نے آپ پر نبیوں کا خاتمہ کر دیا۔
(حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
۳۰… حضرت ابوبکر صدیقؓ نے بھی ایسا ہی فرمایا ہے: ’’قد انقطع الوحی وتم الدین‘‘ وحی منقطع ہوگئی اور دین پورا ہوگیا۔ (تاریخ الخلفاء ص۹۴)