’’ہم مکہ میں مریں گے یا مدینہ میں۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۰۵)
اور مرے کہاں نہایت پاک جگہ میں؟
ناظرین! آپ نے مندرجہ بالا الہام کا مطالعہ تو کر لیا۔ اب انگریزی الہام بھی ملاحظہ کریں۔
انگریزی دان حضرات ذرا توجہ سے پڑھ لیں اور مرزاقادیانی کی انگریزی دانی کی داد دیں۔
’’I am quarrler‘‘ یعنی میں جھگڑنے والا ہوں۔
(براہین احمدیہ ص۴۷۲، خزائن ج۱ ص۵۴۱)
نوٹ: یہ بات تو آپ کی اظہر من الشمس ہے۔
’’I can what i will do.‘‘ یعنی کر سکتا ہوں جو چاہوں گا۔
(براہین احمدیہ ص۴۸۱، خزائن ج۱ ص۵۵۰)
نوٹ: کیسی اعلیٰ انگریزی ہے۔
’’The enough all men shall be angry, But God is with you. Words of God can not exchange.‘‘ یعنی اگر تمام آدمی ناراض ہوںگے۔ مگر خدا تمہارے ساتھ ہے۔ خدا کی باتیں بدل نہیں سکتیں۔
(براہین احمدیہ ص۵۵۴، خزائن ج۱ ص۶۳۸)
نوٹ: ’’Words of God cannot exchange‘‘ الہامی انگریزی کا نمونہ ہے۔ کیونکہ انسانی محاورہ میں یہ استعمال نہیں ہوتا۔
نوٹ: مرزائی دوستو! مرزاقادیانی کو جس زبان میں الہام ہوتا ہے۔ مرزاقادیانی اس زبان کو نہیں جانتے۔ بتاؤ۔ مرزاقادیانی پر یہ مثال صادق آتی ہے یا نہیں ؎زبان یار من ترکی ومن ترکی نمے دانم
نوٹ: بالفرض اگر مرزاقادیانی کا کوئی خواب یا الہام سچا بھی ثابت ہو گیا تو اس میں کون سی تعجب کی بات ہے۔ کیونکہ خواب تو بعض اوقات بازاری عورتوں کے بھی سچے ہو جایا کرتے ہیں۔ چنانچہ جیسا کہ مرزاقادیانی (حقیقت الوحی ص۳، خزائن ج۲۲ ص۵) پر خود فرماتے ہیں کہ: ’’میرا ذاتی تجربہ ہے کہ زانیہ اور قوم کنجری جن کا دن رات پیشہ زناکاری ہے۔ ان کو دیکھا گیا ہے کہ بعض خوابیں انہوں نے بیان کیں اور وہ پوری ہوگئیں۔‘‘
’’میں سوتے سوتے جہنم میں پڑ گیا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۹۵)