’’پھر اس کے بعد خدا نے فرمایا۔ ’’ہوشعنا نعساً‘‘ یہ دونوں فقرے شاید عبرانی ہیں اور ان کے معنی ابھی تک اس عاجز پر نہیں کھلے۔‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۵۶، خزائن ج۱ ص۶۶۴)
’’پریشن، عمر براطوس یا پلاطوس۔ نوٹ آخری لفظ پراطوس ہے یا پلاطوس ہے۔ بباعث سرعت الہام دریافت نہیں ہوا اور نمبر۲ میں عمر عربی لفظ ہے۔ اس جگہ براطوس اور پریشن کے معنی دریافت کرنے ہیں کہ کیا ہیں؟ اور کس زبان کے یہ لفظ ہیں۔‘‘ (از مکتوبات احمدیہ ج۱ ص۶۸)
’’پیٹ پھٹ گیا۔ دن کے وقت کا الہام ہے۔ معلوم نہیں کہ کس کے متعلق ہے۔‘‘
(البشریٰ ج۲ ص۱۱۹)
’’خدا اس کو ۵بار ہلاکت سے بچائے گا نہ معلوم کس کے حق میں یہ الہام ہے۔‘‘
(البشریٰ ج۲ ص۱۱۹)
’’بہتر ہوگا کہ اور شادی کرلیں۔ معلوم نہیں کہ کس کی نسبت یہ الہام ہے۔‘‘
(البشریٰ ج۲ ص۱۲۴)
’’بعد ’’۱۱‘‘ انشاء اﷲ اس کی تفہیم نہیں ہوئی کہ ۱۱ سے کیا مراد ہے؟ ۱۱دن یا ۱۱ہفتے یا کیا یہی ہندسہ ۱۱ کا دکھایا گیا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۶۵،۶۶)
’’غثم غثم غثم‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۵۰)
’’ایک دم میں رخصت ہوا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۱۷)
’’ایک دانہ کس کس نے کھایا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۰۷)
مرزائیو! یہ الہام ہیں یا بجھارتیں۔ ’’ربنا عاج‘‘ ہمارا رب عاجی ہے۔ عاجی کے معنی ہیں ہاتھی دانت یا گوبر۔ پس ربنا عاج کے معنی ہمارا رب ہاتھی دانت یا گوبر ہے۔ کیوں اب تو سمجھ گئے نا۔
’’آسماں ایک مٹھی بھر رہ گیا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۳۹)
’’خاکسار پیپرمنٹ‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۹۴)
نوٹ: کیوں مرزاقادیانی خاکسار پیپرمنٹ یا امرت دھارا تھا۔
’’کمترین کا بیڑا غرق ہوگیا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۲۱)
بیڑا غرق تو اسی دن ہوگیا تھا جب کہ محمدی بیگم کی شادی کسی دوسری جگہ ہوگئی تھی۔