بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
الحمد ﷲ وحدہ والصلوٰۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ!
بعد حمدو تعریف کے واضح ہو کہ جھوٹ کو اسلام ہی نہیں برا کہتا بلکہ ہر مذہب وملت کا انسان جھوٹ سے نفرت کرتا ہے۔ مگر افسوس کہ مرزاقادیانی باوجود رسالت کے مدعی ہونے کے بھی (بقول خود) جھوٹ اور بہتان تراشی کی عادت تھی۔ تصانیف مرزا دیکھنے سے پتہ چلتا ہے۔ آنجہانی قادیانی کو افتراء اور کذب بیانی میں کمال حاصل تھا۔
احباب کرام کی آگاہی کے لئے اس رسالہ میں چند ایک جھوٹ درج کئے جاتے ہیں۔ ہمارا مقصود صرف اصلاح ہے۔ بعد مطالعہ کے آپ خود ہی اپنے دل سے دریافت کرنا کہ ایسا شخص نبوت کا مصداق ہوسکتا ہے؟
نوٹ: اگر آپ مرزائیت کی اصلیت سے کما حقہ آگاہی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمارا دوسرا رسالہ حالات مرزا ملاحظہ فرمائیے۔ میرا یہ دعویٰ ہے کہ اگر کوئی احباب غور سے اس کا مطالعہ کرے گا تو انشاء اﷲ العزیز ہر جگہ مرزائیوں پر غلبہ حاصل کر سکتا ہے۔
اباطیل مرزا کے معنی ہیں مرزاقادیانی کے جھوٹ۔ چونکہ اس رسالہ میں مرزاقادیانی کے جھوٹ جمع کئے ہیں۔ اس واسطے اس کا نام بھی اباطیل مرزا انتخاب کیاگیا ہے۔
۱… ناظرین کرام! مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گذرا۔ میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵)
مشتاق: پچاس الماریاں کتابوں سے بھرنی خالہ جی کا باڑہ نہیں۔ مرزاقادیانی کی کل کتابیں اسی کے قریب ہیں۔ دیکھو اخبار پیغام صلح لاہور مورخہ ۷؍اگست ۱۹۳۲ء ص۷) اور مرزاقادیانی کے صاحبزادے لکھتے ہیں: ’’حضرت صاحب (مرزاقادیانی) کے تمام اشتہارات کو بھی جن کی تعداد ۱۸۰سے زیادہ ہے۔‘‘ (منصب خلافت ص۳۳)
کیا قادیانی احباب بتاسکتے ہیں کہ اگر ۸۰کتابیں اور ۱۸۰اشتہارات یکجا جمع کئے جائیں تو کیا ان سے پچاس الماریاں بھری جاسکتی ہیں؟
۲… ’’تاہم مسلمان کے لئے صحیح بخاری نہایت متبرک اور مفید کتاب ہے۔ یہ