بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
ایک پمفلٹ
نماز فجر کے بعد مسجد سے واپس آیا تو مکان کی ڈیوڑھی میں پڑے ہوئے ایک پمفلٹ پر نظر پڑی۔ پہلے تو بچوں پر غصہ آیا کہ یوں زمین پر ایک کتابچہ کیوں پھینک دیا۔ لیکن جلد ہی اندازہ ہوگیا کہ یہ مرزائی گروہ کی کارستانی ہے۔ وہ ایک کتابچہ بنام ’’احمدی مسلمان کس غیر احمدی کے پیچھے نماز پڑھیں‘‘ ڈیوڑھی میں پھینک گئے تھے۔ خیال کر لیا کہ میں ان نام نہاد ’’احمدیوں‘‘ کو بتاؤں گا کہ تمہیں کسی کے پیچھے نماز پڑھنے کی ضرورت ہی کیا ہے۔ جب تمہاری نمازیں اور یہ ظاہری نمائشی تقویٰ مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی ماننے کی وجہ سے نمازیں اور تقویٰ میں ہی نہیں تو کسی کے آگے اور پیچھے کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔
تمہارے دل جب مسلمانوں کی دشمنی میں پتھروں سے بھی زیادہ سخت ہوگئے ہیں۔ جب تم حرم بیت اﷲ اور حرم نبوی کے خلاف رات دن سازشیں کرنے میں مصروف ہو اور جب تم عالم اسلام کے بدترین دشمن، جن کو قرآن کی آیات میں مسلمانوں کا غلیظ ترین اور شدید ترین دشمن قرار دیا گیا ہے اور تم اے قادیانیو! ان کی گود میں بیٹھ کر مسلمانوں کے خلاف جاسوسی کا مکروہ کاروبار کر رہے ہو۔
اور اپنے یہودی آقاؤں کے خلاف تمہیں ایک لفظ بھی کہنے کی توفیق نہیں ہوتی۔ تو اب تم ہم سے سوال کرتے ہو اور بڑے مقدس اور غیرجانب دار بن کر کہ کس کے پیچھے ہم ’’نیک ومقدس احمدی‘‘ نماز پڑھیں۔ تم میں سے کوئی بھی اس قابل نہیں کہ ہم جیسے ملائکہ کو اپنے پیچھے کھڑے ہونے کی دعوت دے۔
حقیقت واقعہ
قادیانی ہمیشہ اصل موضوع سے ہٹ کر ادھر ادھر کی مثلاً شیعہ سنی اختلاف، بریلوی دیوبندی اختلاف کی باتیں اور مقلد غیر مقلد کے جھگڑے کا تذکرہ لے بیٹھتے ہیں۔ جب کہ اصل موضوع یہ ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی نے دعویٰ نبوت کیا اور اﷲ تعالیٰ کا فیصلہ ہے کہ جس کو میں