تیرہ سو سال سے زیادہ گذر رہے ہیں۔ ہم سب کا عقیدہ ہے کہ ہر سو سال کے اختتام پر دین کی رونق وزینت کو دوبالا کرنے والا کوئی نہ کوئی مرد خدا ضرور پیدا ہوا ہے۔ پورے سو سال کے بعد یا اس سے کم وبیش مقدار یک مایہ ہے۔ خواہ مجدد سو سال کے سرپر ظاہر ہو یا درمیان میں یا آخر میں۔ غرض ایک ایسے وجود کے ظہور سے ہے جو تجدید کا کام سرانجام دے۔ تجدید کے معنی پرانی چیز کے تازہ کرنے کے ہیں۔ نہ کہ احداث وابتداع شیٔ۔ دین میں تجدید کے جو معنی ہوسکتے ہیں وہ یہ ہیں کہ لوگوں کو غلو سے روکا جائے۔ جہلاء کی تاویلوں کی نفی کی جائے اور حق وباطل میں تمیز دکھائی جائے۔ جو یہ نہ کرے وہ کیسا ہی فاضل ہو، عامل ہو، فقیہہ ہو، صاحب دل ہو، صاحب مکاشفہ ہو، مجدد نہیں ہوسکتا۔ یہاں یہ بتلا دینا بھی غیرمحل نہ ہوگا کہ لفظ من کا اطلاق واحد اور متعدد دونوں پر ہوسکتا ہے۔ یہ قطعی طور پر لازمی نہیں کہ مجدد ایک صدی میں ایک ہی ہو۔ ایک سے زائد بھی ہوسکتے ہیں۔ خیر تاریخ مذہب اسلام ان واقعات پر پورے طور پر روشنی ڈالتی ہے۔ مجددین برحق کوئی چھپی ہوئی ہستیاں نہیں۔ بات مدعی ہونے کے متعلق تھی۔ بیشک یہ چند ایک حالات میں واضح ہے کہ ان کے ایام زندگی ہی میں لوگوں نے ان کی خدمت ملت ودین سے یہ اندازہ لگالیا کہ وہ بموجب حدیث نبوی مجدد ہیں۔ ان کو اس لقب سے یاد بھی کیاگیا۔ مگر انہیں خدمت کی دھن تھی۔ وہ کام کرنا تھا جو کرنے آئے تھے۔ نہ کہ اس لقب کو اختیار کرنے کی خاص فکر وپیغمبر نہ تھے کہ دنیا کو مذہب از سرنو سکھانا تھا۔ نئے احکام دینے تھے۔ اپنے منکرین پر اپنے دعوؤں کی حجتوں کو پورے زور سے عیاں کرنا تھا اور اس لئے تحدی ان کا فرض تھا۔ پیغمبر کے دعویٰ میں چونکہ اس کی تبلیغ مضمر ہوتی ہے۔ اسے بغیر تحدی بن نہیں پڑتی۔ اس کے انکار سے خلق خدا صرف اس کی منکر ہی نہیں ہوتی۔ بلکہ اپنے خالق کی بھی منکر ٹھہرتی ہے۔ اس لئے اس کا ہر اس قسم کا اعلان ہمیشہ بطور دعویٰ ہی پیش ہوسکتا ہے۔ اسے متعدد خداؤں سے مخلوق کو روگرداں کرنا ہوتا ہے۔ حقیقی معبود کی عبادت پر سب کولانا ہوتا ہے۔ اس لئے اس کے دعوے اس کے نہیں ہوتے بلکہ وہ خود اس کے مامور کرنے والے کے ہوتے ہیں۔مجددین کے لئے کہیں واجب نہیں اور کسی صورت اولیٰ نہیں کہ وہ بھی اسی حیثیت میں مدعی ہوں اور سچ یہ ہے کہ حقیقی مجددوں کو جیسا کہ اوپر کہاگیا ہے۔ شغل اصلاح وفکر تجدید ایسے عبث دعوؤں کے خواب بھی کیوں آنے دیتی ہے ؎
بدیں صفت کہ منم از شراب عشق خراب
مراچہ جائے کرامات ونام ببانگ است