…مسلمان کا مفہوم
قادیانی اپنی تحریر وتقریر میں بالعموم مسلمانوں کو مسلمان کہتے ہیں تو مسلمان سمجھتے ہیں کہ قادیانی درحقیقت ان کو مسلمان مانتے ہیں۔ مسلمانوں کے وہم وگمان میں بھی یہ بات نہ آئی کہ زبان پر کچھ ہے اور دل میں کچھ۔ لفظ کچھ ہے اور معنی کچھ۔ چنانچہ لفظ مسلمانوں کی قادیانی تفسیر سنئے اور بے داد کی داد دیجئے۔ (للمؤلف)
چو دور خسروی آغاز کردند
مسلمان را مسلماں باز کردند
(حقیقت الوحی ص۱۰۷، خزائن ج۲۲ ص۱۱۰)
’’اس الہامی شعر میں (یہ مرزاقادیانی کا شعر ہے۔ للمؤلف) اﷲتعالیٰ نے مسئلہ کفر واسلام کو بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے۔ اس میں خدا نے غیراحمدیوں کو مسلمان بھی کہا ہے اور پھر ان کے اسلام کا انکار بھی کیا ہے۔ مسلمان تو اس لئے کہا ہے کہ وہ مسلمان نام سے پکارے جاتے ہیں اور جب تک یہ لفظ استعمال نہ کیا جائے۔ لوگوں کو پتہ نہیں چل سکتا کہ کون مراد ہے۔ مگر ان کے اسلام کا اس لئے انکار کیاگیا ہے کہ وہ اب خدا کے نزدیک مسلمان نہیں ہیں۔ بلکہ ضرورت ہے کہ ان کو پھر نئے سرے سے مسلمان کیا جائے۔ آپ (مرزاغلام احمد قادیانی) نے کہیں کہیں بطور ازالہ کے غیراحمدیوں کے متعلق ایسے الفاظ بھی لکھ دئیے کہ وہ لوگ جو اسلام کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جہاں کہیں بھی مسلمان کا لفظ ہو۔ اس سے مدعی اسلام سمجھا جائے نہ کہ حقیقی مسلمان۔‘‘
(کلمتہ الفصل مندرجہ رسالہ ریویو آف ریلیجنز ج۱۴ نمبر۳ ص۱۴۳،۱۲۶)
’’مجھے الہام ہوا ہے کہ جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اور تیری بیعت میں داخل نہ ہوگا۔ وہ خدا وررسول کی نافرمانی کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
(معیار الاخیار مندرجہ تبلیغ رسالت ج۹ ص۲۷، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۲۷۵)
’’کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزاغلام احمد قادیانی) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے۔ خواہ انہوں نے مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا۔ وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔‘‘
(آئینہ صداقت ص۳۵)
۲…ذریۃ البغایا مسلمانوں کو گالیاں
’’تلک کتب ینظر الیہا کل مسلم بعین المحبۃ والمودۃ وینتفع من