اوپر کی تحریروں سے ظاہر ہے کہ مرزاقادیانی کی جسمانی اور دماغی صحت کی کیا کیفیت تھی۔ دیگر عوارض کے علاوہ ہسٹریا اور مراق کی بیماریوں میں مبتلا تھے اور ان بیماریوں کے مریض کی جو ذہنی کیفیت ہوتی ہے۔ اس کا حال اکابر اطباء کی تحریرات سے اوپر درج ہوچکا ہے۔ ان امراض کے ساتھ افیون اور ٹانک وائن کے استعمال سے اس ذہنی کیفیت کو جو تقویت ملی۔ اس نے دوآتشہ کا کام کیا۔ جس کے نتائج مختصراً آئندہ اوراق میں قابل ملاحظہ ہیں۔ دعوؤں کی شکل میں۔
۱۳…حیض بچہ ہوگیا
’’اسی طرح میری کتاب (اربعین نمبر۴ ص۱۹ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۴۵۲) میں بابو الٰہی بخش صاحب کی نسبت یہ الہام ہے۔ یعنی بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے یا کسی پلیدی اور ناپاکی پر اطلاع پائے۔ مگر خدائے تعالیٰ تجھے اپنے انعامات دکھائے گا۔ جو متواتر ہوں گے۔ تجھ میں حیض نہیں بلکہ وہ بچہ ہوگیا ہے۔ ایسا بچہ جو بمنزلہ اطفال اﷲ کے ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳، خزائن ج۲۲ ص۵۸۱)
۱۴…مرزاقادیانی کا حمل
’’حضرت مسیح موعود نے ایک موقع پر اپنی حالت یہ ظاہر فرمائی کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی کہ گویا آپ عورت ہیں اور اﷲتعالیٰ نے رجولیت کی قوت (مردمی کے فعل) کا اظہار فرمایا ہے۔‘‘ (ٹریکٹ نمبر۳۴، اسلامی قربانی ص۱۲)
’’مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا اور آخر کئی مہینے کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں بذریعہ اس الہام… مجھے مریم سے عیسیٰ بنایا گیا۔ پس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا۔‘‘ (کشتی نوح ص۴۷، خزائن ج۱۹ ص۵۰)
۱۵…قادیانیت میں خدا کا تصور
’’قیوم العالمین (اﷲتعالیٰ) ایک ایسا وجود اعظم ہے جس کے بیشمار ہاتھ بے شمار پیر اور ہر ایک عضو اس کثرت سے ہے کہ تعداد سے خارج اور لا انتہاء عرض وطول رکھتا ہے اور تیندوے کی طرح اس وجود اعظم کی تاریں بھی ہیں جو صفحۂ ہستی کے تمام کناروں تک پھیل رہی ہیں اور کشش کا کام دے رہی ہیں۔ یہ وہی اعضاء ہیں جن کا دوسرے لفظوں میں عالم نام ہے۔ جب قیوم عالم کوئی حرکت جزوی یا کلی کرے گا تو اس حرکت کے ساتھ اس کے اعضاء میں حرکت پیدا ہو جانا ایک لازمی امر ہوگا۔‘‘ (توضیح المرام ص۷۵، خزائن ج۳ ص۹۰)