ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ہوتا وہ مہمان اپنے ہمراہ اپنے کپڑے نہ لاتا تو وہ بزرگ اپنا بچھونا اپنا لحاف وغیرہ سب مہمان کو دے دیتے اور خود سردی میں بلا گرم کپڑوں کے لیٹ کر رات بسر کر دیتے بخلاف مولانا رشید احمد صاحب رحمتہ اللہ تعالی علیہ کے کہ ان کی یہ شان تھی کہ ان کے یہاں ایک بار سردی کا زمانہ تھا ایک مہمان آیا مولانا نے اپنے کسی خادم سے فرمایا کہ جاؤ ان مہمان سے شب کے سونے کے متعلق دریافت کر آؤ چناچہ وہ خادم ان مہمان کے پاس گئے اور دریافت کر کے واپس آئے اور مولانا کے سوال کا جواب عرض کر کے یہ بھی کہا کہ حضرت میں نے ان مہمان سے یہ بھی دریافت کر لیا تھا کہ تمہارے پاس لحاف بچھونا ہے یا نہیں مولانا یہ سن کر خفا ہوئے اور فرمایا کہ یہ تم سے کس نے کہا تھا کہ تم ان سے لحاف بچھونے کے متعلق بھی دریافت کرنا ـ تم کو تو یہ چاہئے تھا کہ جو بات میں نے دریافت کرائی تھی بس وہ ان سے معلوم کر لیتے اس بات کے دریافت کی تم کو کیا ضرورت تھی ـ اچھا تم نے جو ان سے لحاف بچھونے کے متعلق دریافت کیا تو اگر وہ مہمان اس کے جواب میں یوں کہہ دیتے کہ میرے پاس لحاف بچھونا نہیں ہے تو تم ان کو لحاف بچھونا کہاں سے دیتے ـ خبردار جو آئندہ سے ایسی حرکت کی ـ تو دیکھئے ایک بزرگ نے تو اپنا لحاف بچھونا سب مہمان کو دے دیا اور مولانا رشید احمد صاحب نے لحاف بچھونا دینا تو در کنار اس کے متعلق سوال کرنے پر بھی نا گواری کا اظہار فرمایا تو اب ان بزرگوں کے یہ دونوں واقعے کسی جاہل کے سامنے بیان کئے جاویں اور یہ نہ بتلایا جاوے کہ یہ واقعہ فلاں کا ہے اور یہ واقعہ فلاں کا ہے تو وہ جاہل کس بزرگ کی تعریف کرے گا ظاہر ہے کہ انہیں بزرگ کی تعریف کرے گا کہ جنہوں نے اپنا لحاف بچھونا تو مہمان کو دے دیا اور خود سردی میں رات بسر کی حالانکہ اگر غور کر کے دیکھا جاوے تو مرتبہ کے اعتبار سے حضرت مولانا رشید احمد صاحب ہی کا فعل بڑھا ہوا ہے کیونکہ مولانا رشید احمد صاحب نے جو اس شخص کے ساتھ یہ برتاؤ کیا اس کا یہ اثر ہوا کہ مولانا خود بھی تکلیف سے بچے اور دوسروں کو بھی اس کی تکلیف سے بچایا کیونکہ مولانا نے جو اس شخص کے ساتھ یہ برتاؤ کیا کہ اس کو لحاف بچھونا نہیں دیا تو اب اس برتاؤ کے بعد وہ شخص مہمان بھی جاوے گا اپنے کپڑے ساتھ لے کر جائے گا کیونکہ اب اس کو احتمال ہو گا کہ جیسے مجھ کو یہاں کپڑے نہیں ملے ممکن ہے دوسری جگہ بھی نہ ملیں ـ بخلاف ان دوسرے بزرگ کے فعل کے کہ انہوں نے اس کے ساتھ یہ برتاؤ کر کے