ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
رہ گئے باہر نکل کر اس نے امام صاحب سے کہا کہ حضرت آج تو آپ نے میرے قتل کا ہی سامان کردیا تھا فرمایا اور کیا تم نے نہیں کیا تھا ۔ غرض وصل کی جگہ فصل اور فصل کی جگہ وصل دونوں مضر ہیں اھ ۔ ایک خط میں ایک طالب نے اپنے حالات لکھتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ میں صدیقی ہوں اور فلاں بزرگ کی اولاد میں سے ہوں ۔ حضرت اقدس نے فرمایا کہ بھلا اس استخواں فروشی کی کیا ضرورت تھی میں کہتا ہوں کہ تم بزرگ کی اولاد میں سے ہو اور میں خدا تعالی کی مخلوقات میں سے ہوں اس ارشاد پر احقر نے حضرت اقدس کا ایک بہت پرانا لطیفہ نقل کیا کہ حضرت اقدس احقر کے وطن اصلی ایک تقریب نکاح میں تشریف لے گئے تو احقر نے اپنے اونچے مکان کی طرف ہاتھ اٹھا کر اشارہ کیا کہ ہمارا مکان وہ ہے ۔ اس پر حضرت اقدس نے آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر فرمایا کہ اور ہمارا مکان وہ ہے ۔ اس ارشاد کے بعد کہ میں خدا کی مخلوقات میں سے ہوں فرمایا کہ کانپور میں ایک ڈپٹی کلکڑ فریمسن نے ایک دیندار صاحب سے کہا کہ تم بھی اس میں داخل ہوجاؤ کیونکہ یہ ایک ایسی جماعت ہے کہ جتنے اس میں داخل ہیں وہ سب آپس میں بھائی بھائی ہیں خواہ امیر ہوں یا غریب بڑے درجہ کے ہوں یا چھوٹے درجے کی ۔ حتی کہ ویسرائے بھی اس م میں داخل ہیں تو دیکھو ہو بھی ہمارے بھائی ہیں ۔ بھلا تم میں کسی ایسے بڑے شخص سے بھائی میں ہونے کا تعلق رکھتے ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی ایسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں ۔ جس کے متعلق کہا گیا ہے انماالمؤمنون اخوۃ سب مومنین آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔ سلطان عبدالحمید خان سلطان ہیں وہ بھی لاالہ الاللہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے ہیں اور میں بھی ۔ تو ہم دونوں مومن ہیں اور سب مومنین آپس میں بھائی بھائی ہیں تو میں بھی سلطان کا بھائی ہوں اھ ۔ انہیں خطوط میں ایک خط ایسا تھا جس میں کئی مضمون جواب طلب تھے ۔ جواب لکھوایا کہ ایک خط میں ایک مضمون سے زیادہ ہونا چاہیے ۔ پھر فرمایا کہ انہوں نے ایسا کبھی نہ کیا کہ حاکم کے اجلاس میں ایک ہی درخواست میں کئی مختلف درخواستیں پیش کردی ہوں ۔ یہاں چاہتے یہں کہ بس 2 آنہ ہی میں سب کام ہوجائیں ۔ اور وہاں ہر درخواست پر جدا اسٹامپ لگاتے ہیں ۔ ان ہی خطوط میں ایک خط بہت طویل تھا اس پر یہ جواب لکھوایا کہ اتنے طویل خط