ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
جواب وہ متحیر ہوگئے دیکھئے قانون شیخ کی عبارت تو ایسی بے ربط ہے جس کی انتہاء نہیں لیکن اس کے اندر طب کے حقائق و معانی واصول ایسے مندرج ہیں کہ یقینا اس کے بعد اس پایہ کی کوئی دوسری کتاب فن طب میں نہیں لکھی گئی ۔ باوجود اس کے اس میں جو نسخے ہیں وہ اسی زمانہ کے لوگوں کے موافق تھے اگر ان نسخوں کو انہی اورزان کے ساتھ اس زمانہ میں استعمال کیا جاے تو بجز کلفت کے اور کچھ نتیجہ نہیں کیونکہ اب قوی عموما بہت ضعیف ہوگئے ہیں ۔ اس زمانہ میں قوی بہت مضبوط ہوتے تھے ۔ اگر کم مقدار میں دوائیں تجویز کی جاتیں تو وہ موثرہی نہی ہوتیں لہذا اب ضرورت ہے کہ اس زمانہ کے طبائع کے مناسبت نسخے تجویز کئے جائیں ۔ بلکہ خود اس زمانہ کے لوگوں کے طبائع بھی مختلف ہیں ۔ طبائع میں اتنا اختلاف ہے کہ کانپور میں مولوی مخرالحسن صاحب بڑۓ ماہر طبیب تھے لیکن چونکہ ان کو خاص مزاج کے لوگوں کے علاج کا زیادہ موقع ملتا تھا اس لئے انہوں نے میرے لئے بھی ویسے ہی اور زان کے لوگوں کے علاج کا زیادہ موقع ملتا تھا اس لئے انہوں نے میرے لئے بھی ویسے ہی اوزان کے ساتھ نسخہ تجویز کیا جسیی ان کو اوروں کے لئے لکھنے کی عادت تھی میں چونکہ اپنی طبیعت کے ضعف سے واقف تھا میں نے کبھی پورا نسخہ نہیں پیا ۔ بس ادھا نسخہ پیتا تھا ۔ بڑۓ گھر میں سے وہیں تھیں ۔ انہوں نے کہا یہ کیا کیا کرتے ہو پورا نسخہ پینا چاہیے ۔ میں نے کہا کہ اٌپنی طبیعت کی مجھے زیادہ خبر ہے مجھے ادھے نسخہ سے زیادہ کا تحمل نہ ہوگا انہوں نے اصرار کیا تو میں نے کہا کہ اچھا آج پورا ہی بنا دو چنانچہ انہوں نے پورا بنا دیا لیکن پینا تھا کہ اسی وقت قے ہوگئی غرض ہر زمانہ کی ضرورت جدا ہوتی ہے ۔ اسی طرح یہ جو میری تالیفات ہیں ۔ یہ اس زمانہ کی طبعیتوں کا لحاظ کرکے لکھی گئی ہیں ۔ نبی کو بھی نماز میں سہوہو جاتا ہے تو پھر اس پر یہ سخت اشکال واقع ہوتا ہے کہ پیغمبر نماز میں کیوں بھولتے تھے اس کا جواب سنئے ۔ انبیاء علہیم السلام کو بھی استحضار کی کمی سے سہو ہوتا ہے مگر فرق یہ ہے کہ ہمیں جو عدم توجہ الی الصلوۃ سے ہوتا ہے اس وقت توجہ کمی سے سہو ہوتا تھا مگر فرق یہ ہے کہ ہمیں جو عدم توجہ الی الصلوۃ سے ہوتا ہے اس وقت توجہ نماز سے اسفل چیزوں کی طرف ہوتی ہے اور ان حضرات کی عدم توجہ الی الصلوۃ کا سبب یہ ہوتا ہے کہ نماز سے بھی جو چیز فوق ہے اس وقت ان کی توجہ اس پر ہوتی ہے غرض ان کی وجہ اس وقت نماز سے اوپر کی طرف ہوتی ہے اور ہماری توجہ فرمائی نماز سے نیچے کی طرف ہوتی ہے ۔( اشکال ازجامع ) حدیث شریف میں حضور کے التباس کا سبب مقتدیوں کا اچھی طرح وضو کرکے نہ آنا ارشاد فرمایا گیا ہے اس کو حل فرما دیا جائے ۔