ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
شیخ بھی امتحانا وہاں تشریف لے گئے اس طرح سے کہ کسی کو س تشریف لے جانے کی اطلاع نہ ہو لباس بدل کر اور شب کے وقت تشریف لے گئے اور وہاں پنچ کر غربا کی مجلس میں جاکر بیٹھ گئے تو دیکھا کہ وہ خادم اس موقعہ پر خود موجود ہیں اور دیکھا کہ جس طرح امراء کی خاطر و مدارات کی جارہی ہے اسی طرح غرباء کا بھی اعزازو اکرام کیا جارہا ہے بس حضرت شیخ وہاں بیٹھے رہے مگر اس خادم کو چونکہ اس کا احتمال بھی نہ تھا کہ حضرت شیخ بھی میرے یہاں تشریف لائے ہیں اور یہاں حضرت شیخ بھی موجود ہیں اور پھر حضرت شیخ ااپنا لباس بھی تبدیل فرمائے ہوئے تھے اس لئے اس خادم نے حضرت شیخ کو وہاں بالکل نہ پہچانا یہاں تک کہ جب سب لوگ فارغ ہو کر رخصت ہوئے تو حضرت شیخ بھی وہاں سے تشریف لے آئے - اس کے بعد وہ خادم جب حضرت شیخ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت ان سے ناراض تھے انہوں نے ناراضی کی وجہ دریافت کی تو فرمایا کہ ہم تمہارے جلسہ دعوت میں گئے مگر تم نے ہم کو پہچانا نہیں اس نے عذر کیا کہ جب اسباب عدم معرفت کے جمع تھے کس طرح پہچانتا فرمایا تم کو ہمارے اندر سے خوشبو کیوں نہیں آئی اگر تم کو ہمارے اندر سے خوشبو آتی تو گو ہم لباس تبدیل کئے ہوئے تھے مگر تم ہم کو ضرور پہچان لیتے اور جب خوشبو نہیں آئی معلوم ہوا کہ تم کو ہم سے محبت نہیں - ورنہ ضرور خوشبو آتی - یہ ہے واقعہ - اب یہاں یہ بہ ظاہر حضرت شیخ پر بیجا تشدد کا شبہ ہوتا ہے کہ کیا مرید کے خلوص اور اور محبت کے لوازم میں سے یہ بھی ہے کہ اس کو اپنے شیخ کے اندر سے خوشبو بھی آئے مگر حق تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے میرے قلب میں اس اشکال کا جواب ڈال دیا اور وہ یہ کہ حضرت شیخ کے ساتھ حق تعالی کا یہی معاملہ تھا کہ ان کے مردین محین کو شیخ میں سے خوشبو اتی تھی جب س خادم کو حضرت شیخ کے اندر سے خوشبو نہیں آئی تو حضرت شیخ کو معلوم ہوگیا کہ اس کے قلب میں ہماری محبت نہیں اور زبان سے وہ شخص مدعی تھا محبت کا تو گویا وہ اب تک شیخ کو دھوکہ دیتا رہا اس وجہ سے شیخ اس سے ناراض ہوئے اسی قبیل سے ایک واقعہ حاکم شہید ؒ کا ہے جو مقدمہ ہدایہ مولفہ مولونا عبد الحی میں مذکور ہے یہ کفار ترک کے ہاتھ سے 334 ھ میں شہید ہوئے ہیں - بعض علماء نے ان کی مقتول ہونے کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ انہوں نے امام محمد ؒ کی کتابوں میں کچھ مکر رات اور تطویلات دیکھیں انہوں نے مکر رات کو حذف اور مطولات کی تلخیص کردی پھر امام محمد ؒ کو خواب میں دیکھا فرمایا تم نے