ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
مبغوضیت کے ساتھ ہو ایسی مثال ہے کہ جیسے بعض مرتبہ ایک چور کی جب وہ بادشاہ کے یہاں چوری کرنے کی غرض سے نکلتا ہے ایوان شاہی تک رسائی ہوجاتی ہے مگر اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جب اطلاع ہوتی ہے تو اس چور کے جوتیاں لگتی ہیں تو ایسی رسائی جو کہ مبغوضیت کے ساتھ تھی اس درویش کے کیا کام آسکتی تھی اور یہ رسائی اس درویش کی مقبولیت کی دلیل کیسے ہوسکتی تھی بس اصل بات یہ ہے جو نہایت کام کی ہے کہ وصول مقصود نہیں بلکہ قبول مقصود ہے اور قبول بغیر اعمال کے ہوتا نہیں لہٰذا اصل چیز اعمال ہوئے بس ان کی فکر میں لگنا چاہیے - پھر حضرت حکیم الامۃ دام ظہلم العالی نے ارشاد فرمایا کہ جو لوگ واردات اور کیفیات کو مقصود سمجھتے ہیں یہ لوگ جاہل درویشوں کے تو معتقد ہو ہی جاتے ہیں مگر اس سے زیادہ اس میں یک خطرہ کی بات یہ ہے کہ محققین نے فرمایا ہے کہ ایسے لوگ دجال کے دھوکے میں بھی آجائیں گے اور وجہ اس دھوکے میں آجانے کی یہ ہوگی کہ دجال کے اوپر ایک قسم کا سکر اور غیبت اور بے خودی اور مدہوشی سی طاری ہوگی جیسا کہ مجازیب پر حالات باطنی کے سبب سے سکر اور غیبت طاری ہوجاتی ہے تو اس وجہ سے دجال کی حالت بظاہر مجاذیب کے مشابہ ہوجائے گی تو ایسے لوگ جو کیفیات ہی کو مقصود سمجھتے ہیں اس کو مجذوب سمجھ کر اس کے معتقد ہوجائیں گے اور اس کی خلاف شرع باتوں کی تاویل کریں گے پھر آخر کار اس کی باتوں سے متاثر ہو کر اس کا اتباع کرنے لگیں گے اور گمراہ ہوں گے - اور دجال پر جو یہ حالات مثل سکر اور غیبت اور بے خودی طاری ہوں گے حالانکہ دجال کوئی صاحب باطن نہ ہوگا بلکہ کافر ہوگا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ حالات جیسا کہ کبھی کسی باطنی سبب سے طاری ہوتے ہیں اسی طرح جن لوگوں کے پاس شیاطین کی آمدورفت ہوتی ہے تو ان شیاطین کے اثر کے غلبہ سے بھی اس شخص پر یہ حالات طاری ہوجاتے ہیں - چنانچہ کاہنان عرب کے متعلق جو لکھا ہے کہ ان پر ایک قسم کی مدہوشی سی رہتی تھی تو اس کی وجہ بھی وہی شیاطین کے متعلق جو لکھا ہے کہ ان پر ایک قسم کی مدہوشی سی رہتی تھی تو اس کی وجہ سے بھی وہی شیاطین کے اثر کا غلبہ تھا اور کاہنوں کا تو شیاطین سے خاص تعلق ہوتا ہے کیونکہ وہ شیاطین ہی سے ادھر ادھر کی خبریں دریافت کرتے ہیں تو چونکہ دجال کے پاس بھی شیاطین کی آمدو رفعت ہوگی اس لے اس پر بھی شیاطین کے اثر کا غلبہ ہوگا اس وجہ سے دجال پر بھی ایک قسم کا سکر اور بے خودی سی طاری ہوگی -