دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
اپنی اصلاح کی فکر کیجئے، دوسروں کے پیچھے نہ پڑئیے فرمایا: تبلیغ میں نکلنے والوں کو دوسروں کی ہدایت سے نظر بالکل بند کرلینی چاہئے۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانا محمد الیاسؒ ص:۳۰) فائدہ:تبلیغ میں نکلنے والوں کو حضرت مولانا الیاس صاحبؒ نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ اپنی اصلاح کی طرف توجہ رکھو اور اپنی ہی اصلاح کی غرض سے نکلو، دوسروں کی ہدایت اور ان کی اصلاح کی طرف سے نظر بند کرلو، ورنہ اپنی اصلاح سے کورے رہ جاؤگے،بسا اوقات اس میں یہ خرابی بھی آجاتی ہے کہ شیطان ایسے شخص کو تکبر میں مبتلا کردیتا ہے اپنا تقدس و پاکبازی اور دوسرے کی حقارت دل میں آجاتی ہے جس کی وجہ سے آدمی شیطان والے مرض میں یعنی تکبر میں مبتلا ہوکر ہلاک ہوجاتا ہے، حدیث پاک میں ایک ایسے ہی مبلغ وداعی کا تذکرہ ہے جو دوسرے کی ہدایت کے پیچھے پڑا رہتاتھا، بالآخر اس کو حقیر سمجھا اور یہ کہا کہ اللہ اس کی مغفرت نہ کرے یا اللہ مرنے کے بعد ہم دونوں کو ایک جگہ جمع نہ کرئیے گا، اپنے کو جنت کا اور اس کو دوزخ کا مستحق سمجھا حدیث پاک میں مفصل قصہ مذکور ہے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ دونوں کے انتقال کے بعد اللہ نے اس گنہگار کے لیے جنت کا فیصلہ کیا اور ان عابد و مبلغ صاحب کے لیے دوزخ میں جانے کا فیصلہ کیا۔ (ابوداؤد شریف کتاب الادب،باب فی النہی عن البغی،بذل المجہود ص۲۵۸،ج۵) حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ اپنے تبلیغی احباب کو اسی خطرہ سے بچانا چاہتے ہیں کہ خبردار ایسا نہ ہو کہ تم تبلیغ میں لگ کر بھی اپنی اصلاح کی طرف سے غافل ہوجاؤ اور دوسروں کی حتی کہ اہل علم کی حقارت تمہارے دل میں آجائے۔ حضرتؒ اسی مضرت اور ہلاکت کے خطرہ سے بچانا چاہتے ہیں ، آپ کے فرمان کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اگر کسی علاقہ میں لوگ واقعی مختلف قسم کی گمراہیوں میں