دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
دینی کام کرنے والوں کو اہم نصیحت فرمایا: اگر فی الحقیقت آپ پہلے یہ سمجھتے تھے کہ آپ میں کچھ طاقت وقوت ہے اور آپ کچھ کرسکتے ہیں تو اس وقت آپ اللہ کے کام کے قابل نہ تھے، اور اگر اب آپ کو یہ یقین ہو گیا ہے کہ آپ میں کوئی قوت وطاقت نہیں ہے اور آپ کچھ بھی نہیں کرسکتے ہیں تو اب ہی آپ اللہ کے کام کے قابل ہوئے ہیں ۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۱۳۹ملفوظ:۱۵۹)یقین کو پختہ رکھو اور اللہ سے ڈرتے بھی رہو فرمایا:اعتقادات کے بارے میں بھی اصول یہ ہے کہ اپنی طرف سے تو اعتقاد کو واثق اور مضبوط رکھنے کی کوشش کرے اور اس کے خلاف وساوس کو بھی نہ آنے دے، لیکن پھر بھی ڈرتا رہے کہ کماحقہ یقین مجھے حاصل ہے یا نہیں ۔ صحیح بخاری شریف میں ابن ابی ملیکہ کا جو یہ ارشاد نقل کیا گیا ہے کہ ’’لقیت ثلٰثین من أصحاب النَّبی صلَّی اللّٰہ علیہ وسلم کلھم یخشیٰ علی نفسہ النفاق‘‘ اوکما قال ،(ترجمہ: ابن ابی ملیکہؒ تابعی فرماتے ہیں کہ میں نے ۳۰ صحابیوں سے ملاقات کی میں نے ان میں سے ہر ایک کو اپنے نفس کے بارے میں نفاق سے ڈرتا ہوا پایا)تو اس کی حقیقت یہی ہے۔ فرمایا: اعتقاد اور یقین کی ضرورت اس لئے بھی ہے کہ اللہ ورسول نے جوکچھ فرمایا ہے دل کی طرف سے ہیبت اور توقیر اور اعزاز کے ساتھ اس کا استقبال ہو، اس صورت میں عمل بھی ہوگا اور عمل میں جان بھی ہوگی۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۱۰۶ملفوظ:۱۲۹)