دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
عادت ڈالنے اور اس سے تعلق پیدا کرنے کو اپنا فریضہ سمجھیں ، بہ الفاظ دیگر ان کو صرف ’’سپاہی‘‘ اور ’’والنٹیر‘‘بننا نہیں چاہئے، بلکہ طالب علم دین اور اللہ کا یاد کرنے والا بندہ بھی بننا ہے)۔(ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۴۰ملفوظ:۳۵)نفس کی پیروی میں دنیا کوجنت بنانے کی کوشش کروگے تو حق تعالیٰ کی نصرت سے محروم کردئیے جاؤگے فرمایا:حدیث میں ہے :الدنیا سجن المؤمن وجنۃ الکافر،اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم دنیامیں نفس کی حمایت اور نفسانی خواہشات کے مطابق چلنے کے لئے نہیں بھیجے گئے جس سے یہ دنیا آدمی کے لئے جنت بن جاتی ہے، بلکہ ہم نفس کی مخالفت اور احکامِ الٰہی کی اطاعت کے لئے بھیجے گئے ہیں ، جس سے یہ دنیا مومن کے لئے سجن (جیل خانہ) بن جاتی ہے، پس اگر ہم بھی کفار کی طرح نفس کی حمایت وموافقت کرکے دنیا کو اپنے لئے جنت بنائیں گے تو ہم جنت کفار کے غاصب ہوں گے اور اس صورت میں نصرت حق غاصب کے ساتھ نہ ہوگی بلکہ مغصوب منہ کے ساتھ ہوگی، فرمایا اس میں اچھی طرح غور کرو۔(ملفوظات مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۴۳ملفوظ:۳۷)آرام طلبی کے عادی مت بنو، جانفشانی ، جانبازی کا جذبہ رکھو فرمایا:جن مقامات کو حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے جانوں کی بازی لگاکے ، بلکہ اس جانبازی کے شوق وعشق سے حاصل کرنا بتلایا تھا اور صحابہ کرام نے دین کی راہ میں اپنے کو مٹاکے جو کچھ حاصل کیا تھا تم لوگ اس کو آرام سے لیٹے لیٹے کتابوں سے حاصل کرلینا چاہتے ہو۔