دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
کی برکت سے زندگی کے دوسرے کام اور عادات بھی درست ہوجائیں گی، اگر ایسا نہیں ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ عبادات کے سلسلہ میں ہم سے کوتاہی ہورہی ہے، ہم کو اپنی عبادات کا اچھی طرح جائزہ لینا چاہئے جس کے لئے ہم پیدا کئے گئے ہیں ، اسی میں کوتا ہی ہورہی ہے، یہ نقل وحرکت چلت پھرت بھی عبادت کو درست کرنے اورزندہ کرنے، پھر اپنے اعمال واخلاق درست کرنے کے لئے ہے، ورنہ یہ چلت پھرت بھی محض رسم اور لاحاصل ہوکر رہ جائے گی۔تمام تبلیغ والوں اور دعوت کا کام کرنے والوں کو حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ کی چند اہم نصیحتیں فرمایا:(۱) کلمہ کا لفظ بمنزلہ جسم کے ہے، دھیان بمنزلہ روح کے ہے، الفاظ کو نہایت صحیح کرو، جسم جیسا پاکیزہ ہوگا روح ویسی ہی ہوگی۔ (۲) نماز کے ہر رکن کو تھام تھام کرپڑھا کرو، قلب کو متوجہ اس کی بڑائی کی طرف کرو، ہر رکن کے کرنے سے پہلے اس کی نیت کرتے ہوئے ادا کرو۔ (۳) صدقہ اپنے مال کے خرچ کرنے سے یہ نماز یہ کلمہ درست ہوگا، کیونکہ دل مال کی طرف متوجہ ہے، جب اس سے فارغ ہوگا تب ہی تو یہ چیزیں درست ہوں گی، مال عالمِ امتحان ہے، اب دیکھو مال بڑا ہے یا خدا؟ خدا کے سوا جس کی محبت ہو، اس کو دل سے نکال دو، بڑا تو خدا ہی ہے۔ (۴)کثرت سے نماز پڑھتے رہو، کثرت سے خرچ کرتے رہو۔ (۵)مکتب اپنے خرچہ سے ہر گاؤ ں میں قائم کرو، قرآن کو شائع کرو، شائع ہونا عظمت کی دلیل ہے۔