دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
ہیں ، لہٰذا اس کے طریقہ کی پیروی سے قربانی کے جذبات بڑھیں گے، اور ایک دوسرے مجدد کے طریقہ سے اخلاق کی اصلاح اور صفائی معاملات کا اہتمام پیدا ہوتا ہے تو اس سے تعلق ووابستگی خاص طور سے اس میں مؤثر ہوگی۔ بہرحال نبی کے طریقہ پر نجات کا انحصار ہوتا ہے اور بالکل اسی طریقہ پر چلنا لازم لیکن کسی مجدد اور مصلح کا معاملہ یہ نہیں ، خاص خاص ترقیاں تو ان کی اتباع اور وابستگی سے ہوتی ہیں ، لیکن نجات اس پر منحصر نہیں ہوتی۔ (تبلیغ دین کے لئے ایک اصول ، ملحقہ خطبات علی میاں ص۴۴۲،۴۴۷)تصوف وطریقت تین چیزوں کے مجموعہ کا نام ہے فرمایا:طریقت تین چیزوں کا مجموعہ ہے: (۱)(بزرگوں کی صحبت)صحبت ، آداب وعظمت کے ساتھ۔ (۲)(نفس کے حقوق) حظوظ سے محفوظ ہوں ، اور اللہ کے حکم کے ماتحت نگہداشت ہو۔ (۳)ذکر کی پابندی، بیدار دلی اور ضیاء الٰہی کے ساتھ،مشقت کے ساتھ کرے۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۳۲) تصوف تصحیح نیت ہے۔ تمام کام شریعت کے ماتحت، نیت خالص اللہ کے لئے، بس یہ طریقت ہے۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۳۶)پہلی چیز بزرگوں اور مشائخ کی صحبت فرمایا:وہ تین چیزیں (یہ ہیں ):