دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
ہر جگہ تبلیغ کی کوشش عموماً اور اس کے مجمع اور اجتماع والے گاؤں میں اس کے ماحول میں اپنے اصول کی نہایت پابندی کے ساتھ تبلیغ کے فروغ میں بہت زیادہ کوشش بڑھادو، جہاں تک ہوسکے چھیڑ چھاڑ سے بہت بچتے ہوئے، پھر بھی کہیں ضرورت پڑجائے تو دلائل کے مطالبہ سے ہرگز کمی اور دریغ نہ کرو، مگر حریفوں کی اسلامی حرمت کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۱۲۲)ایسا شخص ولی ہوجاتا ہے،ولی بننے کا آسان نسخہ فرمایا:جب عبادات شوق اور ذوق کے ساتھ ادا ہوں گی، پھر ان کی برکت سے عادات درست ہوجاویں گی، ایسا شخص ولی ہوجاتا ہے، اس کا ہر کام اللہ اور اللہ کے رسول کے موافق ہوگا۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۶۳) فائدہ:ولایت کے بارے میں لوگوں کے طرح طرح کے تصورات اور خیالات ہیں ،حضرتؒ نے اپنے فرمان میں اس بات کو واضح فرمادیا کہ ولی وہ ہے ’’جس کا ہر کام شریعت کے موافق ہو،ا ور اللہ کے واسطے ہو‘‘ جس کے اندر یہ معیار پایاجائے وہ ولی ہے، مسئلہ صرف نماز کا یا چند دینی اعمال کا نہیں بلکہ جملہ عبادات کا ہے، صرف عبادات کا نہیں بلکہ معاملات ومعاشرت ، اخلاق وغیرہ سے متعلق زندگی کے ہر کام کا ہے کہ ہمارا ہر کام شریعت کے موافق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے طریقہ کے مطابق ہو، بس یہی ولایت کا راستہ ہے۔ البتہ اس میں اہمیت اور اولیت عبادات کو دی گئی ہے کہ پہلے عبادات کو درست کرو، اللہ سے معاملہ درست رکھو، اس کا حق پہچانو اور ادا کرو، عبادات میں نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، قربانی وغیرہ سب ہی شامل ہیں جب یہ درست ہوں گے تو پھر اس