دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
باب ۵ رئیسوں اور مالداروں کو اہم نصیحتیں بے موقع مال نہ خرچ کیجئے فرمایا:ہم کوحکم ہے کہ جومال تم کو اس دنیا میں دیا جائے اس کو روکو مت، یعنی بخل مت کرو بلکہ خرچ کرتے رہو،لیکن اس شرط کی پابندی کے ساتھ کہ یہ خرچ بے جگہ بھی نہ ہو اور بے سلیقہ بھی نہ ہو، یعنی یہ صَرف صحیح محل ومصرف میں ہو اور اللہ کے بتلائے ہوئے طریقہ پر اور اس کی مقرر کی ہوئی حدود کے اندر ہو۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۲۲ملفوظ:۱۳)مومن کا پیسہ اسی لئے ہے کہ اللہ کی راہ میں خرچ ہو فرمایا: حضرت فاروق اعظمؓ اور اسی طرح دوسرے صحابہ کرام ؓ کی آمدنیاں بہت تھیں ،اور اپنے اوپر خرچ کرنے میں بھی وہ بڑے جزرس(محتاط)واقع ہوئے تھے، ان کا کھانا پہننا بہت ہی معمولی تھا اورنہایت سادہ بلکہ فقیرانہ زندگی گذارتے تھے، اس کے باوجود ان میں سے بہت سے دنیا سے مقروض گئے،کیونکہ وہ اپنی ساری آمدنی دین کی راہ میں خرچ کردیتے تھے، دراصل مؤمن کاروپیہ اسی لئے ہے کہ وہ اللہ کے کام آئے۔(ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۱۵۸ملفوظ:۱۹۰) فائدہ: اللہ کی راہ میں اپنا مال خرچ کرنا بڑی فضیلت کی بات ہے لیکن حقوق واجبہ میں یعنی بیوی بچوں کے نان نفقہ میں کوتاہی کرنا، ان کی طرف سے غفلت برتنا گناہ کبیرہ ہے، اس لئے اس کا لحاظ رکھنا چاہئے کہ دین کی راہ میں خرچ کرنے کی وجہ