دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
ہدایت خاں تبلیغ کے کام سے نہایت اجنبی اور متوحش اور ہمیشہ سے بہت اجنبی ہیں ، لیکن دولت علم اور فہم وتدبر اللہ تعالیٰ نے نصیب کیا ہے، لہٰذا دونوں صاحبوں کی حالت کے مناسب دلگیری اور تواضع کے ساتھ (یعنی خاطر داری کے ساتھ) ہر ایک کی نصرت واعانت میں جناب عالی ذرا باخبر رہیں ، مجھے ان دونوں کے خوردونوش ودیگر راحتوں کی فکر ہے، ذرا خصوصی خبر گیری فرماویں ۔ (مکاتیب حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۴۶)نئے جڑے ہوئے لوگوں کی راحت کا خاص خیال رکھا جائے ان کے کرایہ کی بھی فکر کی جائے فرمایا:دین کی جدوجہد میں مخلصین اور صادقین کا حصہ بس اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی رضا کا حصول ہوتا ہے، اورفتوحات اور مال ودولت جب ہاتھ آئے اس میں ضعفاء اور مؤلفۃ القلوب کا پہلے خیال کیا جاتاہے۔ اسی اصول پر میں کہتا ہوں کہ جن لوگوں نے ہمارے کام کی حقیقت کو ابھی نہیں سمجھا ہے اور اس لئے انھیں اس سے لگاؤ پیدا نہیں ہوا ہے، ان کو بلایا جائے تو ان کے کرایہ کی بھی فکر کی جائے اور ان کی خدمت اور مدارات کا بھی اپنے امکان بھر اہتمام کیا جائے، اور جو مخلصین کام کی حقیقت کو سمجھ کر اس میں لگ گئے ہیں ، ان کے لئے ان چیزوں کی فکر نہ اٹھائی جائے۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۸۷،ملفوظ:۱۰۸)کام کرنے والوں کے لئے چندقیمتی نصیحتیں اور کامیابی کا راستہ فرمایا:خدا کے ساتھ تقویٰ کا برتاؤ رکھے، مخلوق کے ساتھ شفقت ومحبت کا