دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
فائدہ:یہ بھی ایک حدیث پاک کا مفہوم اور اس کا خلاصہ ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’اِنَّ لِاَہلِکَ عَلَیکَ حَقًا، اِنَّ لِضَیفِکَ عَلَیکَ حقّاً، اِنَّ لِنَفسِکَ عَلَیکَ حَقًّا، الحدیث‘‘ (ابو داؤد، جمع الفوائد ۱ﷲ۹۵، حدیث:۱۴۲) یعنی تمہاری بیوی بچوں کا بھی تم پر حق ہے، خود تمہاری جان اور تمہارے نفس کا بھی تم پر حق ہے، ایک روایت میں ہے جو تمہاری زیارت کے لیے آیا اور تمہارا مہمان ہے اس کا بھی تم پر حق ہے، لہٰذا دعوت و تبلیغ اور دین کی محنت میں ایسا منہمک ہونا کہ بیوی بچوں کے واجب حقوق میں کوتاہی ہونے لگے، یا خود اپنی جان کے اور دوسروں کے حقوق میں کوتاہی کرنے لگے، مثلاً اپنے اوپر ایسی مشقت ڈالنا جس کو برداشت کرنے کی طاقت نہ ہو، یا جس کے نتیجہ میں بالکل لاغر، تنگدست اور دوسروں پر بوجھ بننے لگے، دین کی ایسی محنت اورایسا مجاہدہ گناہ ہے معصیت ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے جن کو وسائل اور گنجائش دے رکھی ہے اس کے بعد بھی وہ دینی کام میں حصہ نہ لیں اور مجاہدہ نہ کریں ، یہ بھی گناہ کی اور بڑی محرومی کی بات ہے۔فرائض اور سنتوں کو زندہ کرنے کی اہمیت اور ان کا ثواب فرمایا: ایک سنت کو زندہ کرنے کا ثواب سو شہیدوں کا ہے، جب ایک سنت کو زندہ کرنے کا اتنا زیادہ ثواب ہے تو پھر فرض کو زندہ کرنے کا ثواب کتنا ہوگا، اور پھر فرائض میں سب سے بڑے فرض کو زندہ کرنے کا ثواب کتنا ہوگا، اس کا ثواب کروڑوں فرضوں کے برابر ہے۔ فرمایا:اہم فرائض میں کوشش کرنے والے اور نوافل میں کوشش کرنے والے برابر نہیں ہوتے۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانا محمد الیاس ص:۲۱،۲۲،۳۱) فائدہ: یہ حدیث پاک کا مفہوم ہے ایک سنت کو زندہ کرنے سے سو