دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
قدر کا مقتضیٰ یہ بھی ہے کہ ان کو اپنا بہت بڑا محسن سمجھو اور پوری طرح ان کی تعظیم وتوقیر کرو،یہی منشاء ہے اس حدیث کا جس میں فرمایا گیا ہے: من لم یشکرالناس لم یشکر اللّٰہ جس نے اپنے محسن آدمیوں کا شکر ادا نہ کیا اس نے اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کیا۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۱۱۹ملفوظ:۱۴۲)علماء سے محبت کرنافرض اور ان کے حقوق ادا کرنا ذریعہ نجات ہے حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ بعض اہل علم کی خدمت میں تحریر فرماتے ہیں : جناب عالی جیسے مخلص اہل سے ناراضگی تواپنے لئے انتہائی خسران (ناکامی) ہے اور اس کا تصور بھی اپنے لئے حد سے زیادہ گناہ۔ جناب کی طرف سے کوئی بھی بات تکدر کی بھی تصور میں نہیں آئی اور کیسے آئے؟آپ حضرات اہل علم کی محبت ہم پر فرض ہے،آپ کے حقوق پہچاننا اور عظمت واحترام اور آپ کے ساتھ تعلق اپنے لئے ذریعہ نجات ہے۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒص۱۱۹)علماء پر اعتراض اور ان سے بدگمانی ہلاکت کا ذریعہ ہے فرمایا:ایک عامی مسلمان کی طرف سے بھی بلا وجہ بدگمانی ہلاکت میں ڈالنے والی ہے، اور علماء پر اعتراض تو بہت سخت چیز ہے۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۵۶ملفوظ:۵۴)