دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
صوفیاء کی کتابوں کا مطالعہ کسی شیخ کی زیر نگرانی میں کیجئے فرمایا: ہمارے بزرگوں نے غیر سالکین کو صوفیاء کی کتابوں کے مطالعہ سے منع کیا ہے، ہاں جو سالک کسی محقق شیخ کے زیر تربیت ہووہ مطالعہ کرے تو مضائقہ نہیں ۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۷۴ملفوظ:۸۰) فائدہ: سالک کہتے ہیں ایسے شخص کو جس نے اپنے نفس کے تزکیہ کے لئے تصوف میں قدم رکھا ہو، بالفاظ دیگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان کے ساتھ احسان کو حاصل کرنے کی بھی ترغیب دی ہے، اور صفت احسان سے متصف ہونا اوراس کمال کو حاصل کرنا صوفیاء اور مشائخ کی رہنمائی کے بغیر بہت دشوار ہے، کتابوں میں اگر چہ سب کچھ لکھا ہے، لیکن جس طرح ایک مریض اپنے مرض کا علاج محض ڈاکٹری کی کتابوں کودیکھ کر نہیں کر سکتا بلکہ ماہر معالج کے علاج کا محتاج ہوتا ہے، اسی طرح روحانی بیماریوں اور رذائل کو دور کرنے اور باطنی محاسن سے آراستہ کرنے میں ازخود صرف کتابوں کا مطالعہ کافی نہیں ہوتا بلکہ کسی شیخ ومرشد کی رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے، کتابوں کا مطالعہ بھی اس کی ماتحتی اور زیر نگرانی میں ہوتو مفید ہوتا ہے، ورنہ از خود مطالعہ کرنے میں کبھی نقصان بھی ہوجاتا ہے، اسی لئے بزرگوں نے صوفیاء کی کتابوں کے مطالعہ کو عمومی طور منع کیا ہے اور یہ ہدایت کی ہے کہ بزرگوں اور مشائخ کے واسطے اور ان کے مشورے ہی سے ایسی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے، حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے بھی اسی کی ہدایت فرمائی ہے۔اصلاح کے لئے ایک مفید مراقبہ فرمایا:انسان کا قیام زمین کے اوپربہت کم ہے (یعنی زیادہ سے زیادہ عمر طبعی کی مقدار) اور زمین کے نیچے اس کو اس سے بہت زیادہ قیام کرنا ہے، یایوں سمجھو