دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
عالم آخرت میں ملنے والا ہے۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۹۷ملفوظ:۱۱۵)غربت اور مال کی کمی کی وجہ سے جو نہ نکل سکتے ہوں مالدار حضرات ان کو اپنے خرچ سے بھیجیں فرمایا: اگر کسی جگہ کے کچھ غرباء تبلیغی جماعت کے ساتھ نکلنے پر آمادہ ہوجائیں اور خرچ سے لاچار ہوں تو کوشش کرکے حتی الوسع انہیں کے ماحول سے کچھ امراء کو بھی ان کے ساتھ کے لئے اٹھایا جائے اور انہیں یہ بھی بتایا جائے کہ اللہ کی راہ میں نکلنے والے غرباء اور ضعفاء کی امداد کا اللہ کے یہاں کیا درجہ ہے، لیکن ساتھ ہی پوری اہمیت سے یہ بات بھی ان کے ذہن نشین کی جائے کہ اگر وہ اپنے کسی غریب ساتھی کی مدد کرناچاہیں تو اس کے اصول اور اس کا طریقہ اس راہ کے پرانے تجربہ کارکارکنوں سے ضرور معلوم کریں ، اور ان کے مشورہ سے ہی یہ کام کریں ، خلاف اصول اور غلط طریقہ پر کسی کی مدد کرنے سے بسا اوقات بہت سی خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں ۔ پھر اس انفاق یعنی دین کے لئے نکلنے والے غریب اور غیر مستطیع لوگوں پر خرچ کرنے کے مندرجہ ذیل یہ چند اصول حضرت مولانا نے بیان فرمائے اور غالباً اس عاجز سے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ ان کو لکھ لو۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۹۳)اشراف نفس اور لالچ نہ پیدا ہونے دیں فرمایا:(۱)غیر مستطیعین کو اس طرح حکمت سے دیا جائے کہ اس کو کوئی مستقل سلسلہ نہ سمجھنے لگیں اور ان میں اشراف پیدا نہ ہونے پائے۔