دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
کیاجائے تو یہ دین ہے اور یہی اخلاص ہے، اور اگر یہ ساری باتیں نہ ہوں بلکہ محض ماحول اور عادت کی بنا پر یا محض جی لگنے کی وجہ سے کوئی دینی کام کیاجائے شریعت کا حکم اور اللہ کی رضا پیش نظر نہ ہو تو یہ دین نہیں بلکہ دنیا ہے۔اسباب کی کمی سے مایوس مت ہو کوشش کیجئے! اللہ اسباب بھی پیدا کردے گا فرمایا: اسباب کی کمی پر نظر ڈال کر مایوس ہوجانا اس بات کی نشانی ہے کہ تم اسباب پرست ہو، اور اللہ کے وعدوں اور اس کی غیبی طاقتوں پرتمہارا یقین بہت کم ہے، اللہ پر اعتماد کرکے اور ہمت کرکے اٹھو تو اللہ ہی اسباب مہیا کردیتا ہے، ورنہ آدمی خود کیا کرسکتا ہے، مگر ہمت اور استطاعت پھر جہد شرط ہے۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒص۱۰۲ملفوظ:۱۲۳)اعتدال کے ساتھ اسباب اختیار کرنا ضروری ہے فرمایا:اسباب کا نہ کرنے والا زندیق اور پھر اسباب پر نظر رکھنے والا مشرک۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۱۰۶) فائدہ: اسباب کا نہ کرنے والا زندیق ، اس کا مطلب یہ ہے کہ جو سرے سے اسباب کا یا اس کی تاثیر اور اس کے منافع کا انکار کردے حضرت مولانا اس کو زندیق فرمارہے ہیں کیونکہ دنیا دار الاسباب ہے، اسباب اللہ ہی کے بنائے ہوئے ہیں ، اور اللہ ہی نے ان میں تاثیر رکھی ہے ، اور اللہ تعالی ہی نے اپنے نبیوں کو اور تمام بندوں کوان کے اختیار کرنے کا حکم بھی دیا ہے، اس کا کیسے انکار کیا جاسکتا ہے؟اعمال کے ساتھ اسباب کا اختیار کرنا ضروروی ہے، اس کا انکار شریعت کا انکار ہے اسی کو