دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
کے ماتحت ہو، سو ایک تو اول ایسی مجلس کے منعقد ہوجانے کی ضرورت ہے۔ اور دوسرے اس وقت جو امت محمدیہ کے امراض کہنہ میں سے ہے وہ عملی چیزوں کا بے محل اور بے ضرورت تقریر کی کثرت پر اکتفا ہے،اور اس کے بالمقابل قول پر عمل بڑھنے کی ضرورت ہے، لہٰذا آگے جو تبلیغ میں کوشش کرے وہ اس تبلیغ کے میدان میں نکل چکنے والوں کے ساتھ زندگی گذارے۔ (مکاتیب حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۱۴۴)کام کی باگ ڈور پختہ اہل علم کے ہاتھ میں نہ ہوگی تو کام کے ضیاع کاخطرہ ہے حضرت مولانا مفتی محمد کفایت اللہ صاحبؒ کی خدمت میں ایک خط میں حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ تحریر فرماتے ہیں : آپ جیسے اہل علم حضرات کے اس( دعوت وتبلیغ) کے اصولوں میں بصیرت پیدا کرنے کے بغیر ایک انتہائی چمکدار وقیمتی شئی جاہلوں کے ہاتھوں میں ہونے کی بنا پر محل ضیاع وخطرہ میں ہے، خدا کرے اہل علم آپ کے ذریعہ اس کو پوری پوری کوشش اس کے چالو ہونے کے پورے اصولوں کے ساتھ اور ان پڑھ لوگوں سے اخذ کرکے پورے پورے اہل علم کو سیراب کردے۔ حضرت عالی کے رمضان المبارک میں مع رفقاء کے آنے کی خبر ہی نے انتہائی خوشی پیدا کی، حق تعالیٰ شانہ جناب عالی کو انتہائی کامیابی نصیب فرمائیں ، اور اس سفر کو اس مبارک سنت جلیلہ کے اس کے صحیح اصولوں کے اہل علم وارباب بصیرت واہل حل وعقد کے