دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
فرمایا:میرے بزرگ دوست ہرکام ہر شخص نہیں جانتا،میرے نزدیک جذبات کی درستگی اور دین کا صحیح سلیقہ تبلیغ کے بغیرآنامشکل ہے، اور یہ ہر وقت کے مسائل مقامی علماء اچھی طرح سے پہچانتے ہیں ۔ (مکاتیب حضرت مولانامحمد الیاس صاحب ص۱۴۰) فائدہ:حضرتؒ کی ہدایت ونصیحت کا حاصل یہ ہے کہ ایک طرف تو اس تحریک ایمان یعنی دعوت وتبلیغ کے لئے حدود شرع میں رہتے ہوئے ہردم ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار رہیں ، دوسرے یہ کہ مقامی علماء سے ربط رکھیں اور ہر وقت کے پیش آمدہ مسائل انھیں سے حل کرائیں ، ان سے پوچھے اور ان سے مشورہ لیے بغیر کام نہ کریں ، اس کے لئے وہ جتنا بھی وقت دیں اس کو غنیمت سمجھیں ، یہ شیطانی حربہ ہے کہ جب تک وہ پورے طور پر ہمارے کام سے منسلک نہ ہوں یا ان کا چار چلہ اور سال نہ لگا ہو تو ہم اپنے ان مقامی علماء کے استفادہ سے اپنے کو محروم کرلیں ، یہ تو حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ کی ہدایت کے خلاف ہے، حضرتؒ نے تو یہ شرط نہیں لگائی کہ انھیں مقامی علماء سے اپنے مسائل حل کراؤ جن کا وقت لگا ہو، ورنہ ان کی بات مت سنو، بلکہ حضرت نے تو یہاں تک ہدایت کی ہے وہ بھی دین کے بڑے کاموں میں لگے ہوئے ہیں ، ان سے تبلیغ میں نکلنے کے لئے مت کہو۔کام کرنے والوں کے لئے حضرت مولانا محمدالیاس صاحبؒ کی چنداہم نصیحتیں فرمایا:اللہ تعالیٰ کی محبت کے بعد مسلم کی محبت سب نعمتوں سے (بڑی ) نعمت ہے۔