دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
علماء ومشائخ سے متعلق ضروری ہدایت ان کی ذاتی زندگی، باہمی معاملات ،خانگی باتوں پر نظر نہ کیجئے فرمایا:یہ بھی ضروری ہے کہ اپنے جن بڑوں سے ہم دینی فیوض اخذ کریں ان سے اپنا تعلق صرف اللہ کی جانب کا رکھیں اور صرف اسی لائن کے ان اقوال وافعال اور احوال سے سروکار رکھیں ،باقی دوسری لائنوں کی ان کی ذاتی اور خانگی باتوں سے بے تعلق بلکہ بے خبر رہنے کی کوشش کریں ،کیونکہ یہ ان کا اپنابشری حصہ ہے،لامحالہ اس میں کچھ کدورتیں ہوں گی،اور جب آدمی اپنی توجہ ان کی طرف کو چلاوے گا تووہ اس کے اندر بھی آئیں گی،نیز بسااوقات اعتراض پیدا ہوگاجو بُعد (دوری) اور محرومی کا باعث ہوجائے گا،اسی لئے مشائخ کی کتابوں میں سالک کو شیخ کے خانگی احوال پر نظر نہ کرنے کی تاکید کی گئی ۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۹۲ملفوظ:۱۱۱)علماء ومشائخ کو راضی ومطمئن کرنے کی فکر کیجئے اور ان کے باہمی اختلافات سے بدگمان نہ ہویئے فرمایا:اہل دین (علماء و صلحاء ) کو اس کام ( تبلیغی واصلاحی کی) جدو جہدمیں شریک کرنے اور ان کو راضی ومطمئن کرنے کی فکر زیادہ سے زیادہ کرنی چاہئے،اور جہاں ان کا اختلاف اور ناگواری معلوم ہو وہاں معذور قراردینے کے لئے ان کے حق میں اچھی تاویل کرنی چاہئے،اور ان کی خدمتوں میں دینی استفادہ اور حصول برکات کی نیت سے حاضر رہنا چاہئے۔(ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۷۶ملفوظ:۸۸) تمت