دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
لوگ کیسے عظیم الشان کام میں نکلے ہوئے ہیں ، اور وہ کس قدر خوش نصیب ہیں ، غرض یہ کہ خدمت اور ترغیب سے ان کو اتنا مطمئن کریں کہ وہ خود اپنے گھر کے نکلے ہوئے لوگوں کو لکھیں کہ ’’ ہم لوگ یہاں ہر طرح آرام سے ہیں ، تم اطمینان کے ساتھ دین کے کام میں لگے رہو۔‘‘مدد کرنے سے پہلے حالات کی تفتیش کیجئے (۷)مالی امداد کے سلسلہ میں تفقد احوال کی بھی ضرورت ہے (یعنی دین کے کام میں لگے رہنے والوں کے حالات پر غور کرے، اور بالابالا ٹوہ لگائے کہ ان کی کیا ضروریات ہیں ، اور ان کی گذر بسر کیسی ہے)۔حالات کی تفتیش کیسے کریں ؟ (۸)تفقّد احوال کی ایک صورت جس کو خاص طور سے رواج دینا چاہئے یہ ہے کہ بڑے لوگ اپنی مستورات کو دین کے واسطے نکلنے والے غرباء کے گھروں میں بھیجا کریں ، اس سے ان غرباء کے اہل خانہ کی دلداری اور حوصلہ افزائی بھی ہوگی اور ان کے اندرونی حالات کا بھی کچھ علم ہوگا۔ (ملفوظات مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۹۵ملفوظ:۱۱۳)دوسروں پرپیسہ خرچ کرنا باعث برکت ہے فرمایا:اپنا پیسہ دوسروں پر خرچ کرنا باعث برکت ہے، دوسروں کے پیسے کی طمع لالچ) کرنا بے برکتی ہے، دوسروں کی خدمت کرنا باعث نجات ہے۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولاناشاہ محمد الیاس صاحبؒ ص۲۴) فائدہ:حضرت مولاناؒ نے جو نصیحت فرمائی ہے یہ کئی حدیثوں کا مضمون ہے،