دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
ذکر وشغل کے مفید ہونے کی شرط ذکر وشغل میں جب تک کہ صفاتِ رذیلہ کا اخراج نہ ہوگا، نفع نہیں ہوسکتا، اس کا طریقہ مسلمان کے ساتھ محبت والفت ہے، پھر اس سے اللہ تعالیٰ کی محبت اور قرآن پاک کی محبت ہوجائے گی جب یہ ہوگیا تو سب کچھ ہوگیا۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ،ص۱۰۴)تصوف وسلوک کا حاصل اس راہ میں اصول کی پابندی کی اہمیت فرمایا:قرآن وحدیث میں بڑی اہمیت کے ساتھ اس حقیقت کا اعلان کیا گیا ہے کہ دین ’’یسر‘‘ ہے، یعنی وہ سراسر سہولت اور آسانی ہے، لہٰذا جو چیزیں دین میں جس درجہ ضروری ہوگی وہ اسی درجہ میں سہل اور آسان ہونی چاہئے، پس تصحیح نیت اور اخلاص للہ چونکہ دین میں نہایت ضروری ہے بلکہ وہی سارے امور دین کی روح ہے، اس لئے وہ بے حد سہل ہے، اور یہی ’’اخلاص للہ‘‘ چونکہ سارے ’’سلوک‘‘ اور ’’طریق‘‘ کا حاصل ہے اس لئے معلوم ہوا کہ سلوک بھی بہت آسان چیزہے،مگر یاد رکھنا چاہئے کہ ہر چیز اپنے اصول اور اپنے طریقہ سے سہل ہوتی ہے، غلط طریقہ سے تو آسان سے آسان کام بھی دشوار ہوجاتا ہے، اب لوگوں کی غلطی یہ ہے کہ وہ اصول کی پابندی کو مشکل سمجھتے ہیں اور اس سے گریز کرتے ہیں ، حالانکہ دنیا میں کوئی معمولی سے معمولی کام بھی اصول کی پابندی اور مناسب طریق کار اختیار کئے بغیر انجام نہیں پاتا، جہاز، کشتی، ریل موٹر سب اصول ہی سے چلتے ہیں ، حتیٰ کہ ہنڈیا روٹی تک بھی اصول ہی سے پکتی ہے۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۱۵ملفوظ:۲)