دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
اس کام کو سیکھنے کی ضرورت فرمایا: اس کام کو ( یعنی دعوت وتبلیغ کے کام کو) جس طرح انبیاء علیہم السلام نے دعوت دی تھی اس طریقہ کو سیکھنا ضروری ہے، لہٰذا کچھ وقت نکال کر کام کرنے والوں کے ساتھ رہتے ہوئے سیکھے۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒمطبوعہ دہلی ص۹۰) فائدہ: دعوت وتبلیغ نہایت عظیم الشان کام ہے، نبیوں والا کام ہے، اس کام کو سیکھنے اور اصول کے مطابق کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ اس کے فوائد حاصل نہ ہوں گے، بلکہ بسا اوقات نقصان اور گناہ بھی ہوجائے گا، اس لئے اس کام کو سیکھنا ضروری ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت وتبلیغ کا کام کیسے کیا اور اس سلسلہ میں آپ کی کیا ہدایتیں ہیں ۔ آپ کی دعوت وتبلیغ کا دائرہ بہت وسیع تھا، آپ اصول کی ،فروع کی، احکام و مسائل کی اور فضائل کی سب کی دعوت دیاکرتے تھے، مسلمانوں کو بھی اور غیر مسلموں کو بھی، ہر ایک کی دعوت وتبلیغ کا کیا طریقہ ہے ؟احکام اور مسائل کی تبلیغ کس طرح کی جانی چاہئے؟ یہ ساری باتیں سیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں ، احکام ومسائل کی تبلیغ یا منکرات ومعاصی کی اصلاح کا کام علماء سے متعلق ہے، لہٰذا وہ بھی اس کے مکلف ہیں کہ ان طریقوں کو سیکھیں اور اس کے مطابق اصلاح منکرات اور احکام کی تبلیغ کریں ، عوام الناس یہ کام نہیں کرسکتے، وہ صرف فضائل کی تبلیغ کرسکتے ہیں ، ان کے لئے بھی ضروری ہے کہ وہ اس سلسلہ کے آداب وطریقے معلوم کریں اور اسی کے مطابق کام کریں ۔