دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
کہ دنیا میں تمہارا قیام ہے بہت مختصر، اور اس کے بعد جن جن مقامات پر ٹھہرنا ہے مثلاً مرنے کے بعد نفخۂ اولیٰ تک قبر میں ، اس کے بعد نفخۂ ثانیہ تک اس حالت میں جس کو اللہ ہی جانتا ہے، ( اور یہ مدت بھی ہزار ہا برس ہوگی) اور پھر ہزارہا برس ہی عرصۂ محشر میں ، اس کے بعد ہر منزل اور مقام کا قیام، دنیا سے سینکڑوں ہی گنا زیادہ ہوتا ہے، پھر انسان کی کیسی غفلت ہے کہ دنیا کے چند روزہ قیام کے لئے وہ جتنا کچھ کرتا ہے ان دوسرے مقامات کے لئے اتنا بھی نہیں کرتا۔ (ملفوظات مولانامحمد الیاس ؒ ص۶ملفوظ:۱۸) مراقبۂ موت، ذکر، ان کی مداومت (پابندی) سے غفلت دور ہوگی بیداری پیدا ہوگی، خدمتِ خلق اپنے اوپر لازم کرے، اور اپنے کو سب سے کمتر سمجھے ۔ (ارشادات ومکتوبات ۱۰۵)اصحاب دعوت وتبلیغ کے لئے خانقاہ اور مشائخ سے متعلق پندرہ ہدایتوں پر مشتمل مولانا محمد الیاس صاحبؒ کا اہم مکتوب میرے دوستو! اور عزیزو! تمہارے ایک ایک سال دینے کی خبر سے جو ابھی سے مسرت ہورہی ہے وہ تحریر سے باہر ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرماویں ، اور توفیق مزید عطا فرماویں ، میں چند باتوں کی طرف آپ صاحبان کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں ۔ذکر بارہ تسبیحات، بیعت اور خانقاہ سے متعلق چند ہدایتیں (۱) اپنے اپنے علاقہ کے ان لوگوں کی فہرست جمع کرکے مجھے اور شیخ الحدیث (حضرت مولانا محمد زکریا صاحبؒ) صاحب کو لکھیں کہ جو ذکر شروع کرچکے ہیں یا اب کررہے ہیں یا چھوڑ چکے ہیں ؟ (۲) دوسرے جو بیعت ہیں اور ان کو بیعت کے بعد جو بتلایا جاتا ہے اس کو نباہ رہے ہیں یا نہیں ۔