Deobandi Books

دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح

عوت وتب

107 - 169
دعاء کے ساتھ اسباب واعمال بھی ضروری
فرمایا:دعاء ہی سب کچھ ہے، مگر عمل کرتے ہوئے، دعاء کے ساتھ اعمال ایسے ہیں جیسے چاشنی اوپر لگادیتے ہیں ۔
(ارشادات ومکتوبات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۶۵)
فائدہ:اس مثال کی توضیح یہ ہے کہ مثلاً مرض سے صحت وشفا کے لئے کڑوی دوا استعمال کرتے ہیں ، کڑوی دوا میں چاشنی لگادی تاکہ اس کا کھانا آسان ہوجائے اس کے بغیر مشکل سے کھائی جائے گی، اصل کام یعنی اصل شفاء تو اس دوا سے ہوگی چاشنی سے نہیں ، چاشنی مفید ومؤثر نہیں بلکہ دوا موثر ہے،لیکن سہولت وآسانی اور اطمینان وراحت کے لئے چاشنی لگادیتے ہیں ، اسی طرح اس دنیا میں اصل کام تو اللہ کی قدرت اور دعاء ہی سے بنتا ہے، اصل کارساز اللہ تعالیٰ ہی ہے، ظاہری اسباب توصرف زینہ ہیں ان سے اطمینان قلب اور دلبستگی رہتی ہے اسی مصلحت سے اللہ تعالیٰ نے بندوں کو اسباب اختیار کرنے کا حکم دیا ہے، اور بندوں کو اس کا مکلف بنایا ہے، دنیا وی اسباب ظاہری اسباب ہیں ، اور دعاء باطنی اسباب میں سے ہے، ظاہری اور باطنی دونوں قسم کے اسباب اختیار کریں گے تو اللہ تعالیٰ اپنی قدرت سے کام بنادے گا، پھر ان اسباب کی دو قسمیں ہیں دین حاصل کرنے کے اسباب، دنیا حاصل کرنے کے اسباب، اللہ تعالی نے دونوں قسم کے اسباب اختیار کرنے کا حکم دیا ہے مثلاً دین سیکھنے اور شریعت کو پھیلانے کے لئے تعلیم وتعلّم اور تبلیغ کے اسباب اختیار کرناکہ اللہ تعالی نے اس کا حکم بھی دیا ہے اگر کوئی دین سیکھنے کا اسباب نہ اختیار کرے گا تو گناہگار ہوگا۔
اسی طرح حلال دنیا اور رزق حلال کے اسباب اختیار کرنا مثلاً تجارت وملازمت یا زراعت کرنا وغیرہ وغیرہ کہ شریعت نے ایسے اسباب اختیار کرنے کا بھی


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افادات 1 1
3 ناشر 1 1
4 تفصیلات 2 1
5 ملنے کے پتے: 2 1
6 فہرست 3 1
7 تقریظ 14 1
8 مقدمہ 16 1
9 ارشادگرامی 18 1
10 تقریظ 19 1
11 مقدمہ 20 1
12 عرضِ مرتب 22 1
13 دعوت وتبلیغ کے اصول وآداب حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ 25 1
14 باب۱ 26 13
15 دعوت وتبلیغ کے فوائد وثمرات حاصل کرنے کے لئے اس کے ارکان وشرائط کی رعایت کرنا ضروری ہے 26 14
16 اس کام کو سیکھنے کی ضرورت 27 14
17 اصول وآداب کے تحت کام کیجئے ورنہ تباہی کا خطرہ ہے 28 14
18 تبلیغ ایک فن ہے، فن توسیکھنے ہی سے آتا ہے 29 14
19 تبلیغی کام بھی بغیر سیکھے نہیں آسکتا 30 14
20 مرکزوں میں جاکر تبلیغی کام دیکھنے اور سیکھنے کی ضرورت 30 14
21 اصول کے مطابق کام نہ کرنے سے ہزاروں فتنے کھڑے ہوں گے 30 14
22 تبلیغی کام علماء شریعت، مشائخ طریقت ماہرین سیاست کی ماتحتی ونگرانی اور ان کے مشورہ سے ہونا ضروری ہے 31 14
23 کام کی باگ ڈور پختہ اہل علم کے ہاتھ میں نہ ہوگی تو کام کے ضیاع کاخطرہ ہے 32 14
24 باب۲ 34 13
25 تبلیغی کام کرنے اور سیکھنے سے متعلق چند ضروری ہدایتیں اور اصول وآداب 34 24
26 دعوت وتبلیغ کے اصول وآداب اور احکام سیکھنے کی اہمیت 35 24
27 ہماری تحریک کا اولین اصول دینی بھائیوں کی خدمت کے لئے اپنے کو ذلیل کرنا مقام عبدیت ہے 36 24
28 دعوت وتبلیغ کا اہم ادب 37 24
29 واقف کاروں سے مشورہ کرکے کام کرو 38 24
30 مخلص مبلِّغ کبھی ناکام نہیں ہوتا خواہ کوئی مانے یا نہ مانے 39 24
31 ہماری کامیابی یہی ہے کہ ہم اپناپوراکام کریں 39 24
32 تبلیغ ودعوت کے وقت کا مفید مراقبہ 40 24
33 مبلغین کو دوران تبلیغ دعوت اور ہدیہ قبول کرنا چاہئے یا نہیں ؟ 40 24
34 دعوت وہدیہ کی برکت واہمیت 41 24
35 اس کام میں پھیلاؤ سے زیادہ رسوخ کی اور جڑ مضبوط کرنے کی ضرورت 42 24
36 جو اہل علم ہمارے کام سے متوحش اور اجنبی ہیں ان کی بھی تواضع کے ساتھ خدمت کیجئے 42 24
37 نئے جڑے ہوئے لوگوں کی راحت کا خاص خیال رکھا جائے 43 24
38 ان کے کرایہ کی بھی فکر کی جائے 43 24
39 کام کرنے والوں کے لئے چندقیمتی نصیحتیں اور کامیابی کا راستہ 43 24
40 قناعت و سادی معاشرت اللہ کی بڑی نعمت ہے 45 24
41 راحت کی زندگی بھی اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اس پر شکر کرنا چاہئے 45 24
42 کام کے اختتام پر استغفار کا اہتمام کیجئے 46 24
43 اس کام میں لگنے کی وجہ سے دوسرے ضروری کاموں میں کوتاہی نہ ہونے پائے 46 24
44 دعوت وہدیہ قبول کرنے کے متعلق ہدایت 47 24
45 مشورہ کی اہمیت 49 24
46 مل جل کر باہمی مشورہ سے کام کرنے کی ضرورت 50 24
47 تبلیغی کام کرنے والوں کو اہم ہدایت 50 24
48 دعا کی مقدار بڑھاؤ اور بڑوں کے زیرسایہ رہو 51 24
49 ہر آدمی قربانی دینے کے لئے تیار رہے 51 24
50 ہر وقت کے مسائل مقامی علماء سے حل کیجئے 51 24
51 کام کرنے والوں کے لئے حضرت مولانا محمدالیاس صاحبؒ کی چنداہم نصیحتیں 52 24
52 نہایت جامع چار اہم نصیحتیں 53 24
53 اہل تبلیغ کے لئے خصوصی ہدایات اور اہم نصائح 55 24
54 یہ مت دیکھو کتنا کرچکے یہ دیکھو آگے کیا کرنا ہے 56 24
55 پچھلے کام کی کوتاہیاں تلاش کرو اور آئندہ ان سے بچنے کی کوشش کرو 56 24
56 دینی کام کرنے والوں کو اہم نصیحت 57 24
57 یقین کو پختہ رکھو اور اللہ سے ڈرتے بھی رہو 57 24
58 اللہ کے وعدوں پر یقین اوراس کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے کام کیجئے ان شاء اللہ کامیابی ہوگی 58 24
59 اپنے عیبوں کو دیکھو اور دوسروں کی خوبیاں تلاش کرو اور بیان کرو 59 24
60 برائیوں کی اصلاح برائی بیان کرنے سے نہیں ہوگی 59 24
61 معمولی نیکی کو حقیر مت سمجھواورتھوڑے وقت کی بھی قدر کرو 60 24
62 ناقدری کے موقع میں خطاب خاص سے دعوت دینے اور تبلیغ کرنے سے احتراز کیجئے 61 24
63 لوگوں کے الزامات وبہتان تراشی سے بد دل نہ ہویئے، یہ تو سنت انبیاء ہے، استقبال واکرام کو اللہ تعالیٰ کی نعمت سمجھئے 62 24
64 کسی بھی عمل کو مقبول بنانے کا طریقہ اور اس کی علامت 63 24
65 ہر اچھے کام کے اختتام پر استغفار کا اہتمام کیجئے 63 24
66 فتنے کیسے دبیں ؟ 64 24
67 عیبوں کی پردہ پوشی کیجئے اور سخاوت کی عادت ڈالئے 64 24
68 تبلیغی ساتھیوں سے مولانامحمد الیاس صاحبؒ کی گذارش ان اصولوں کی بہت پابندی کیجئے ورنہ سخت خطرہ ہے 65 24
69 ایسا شخص ولی ہوجاتا ہے،ولی بننے کا آسان نسخہ 66 24
70 تمام تبلیغ والوں اور دعوت کا کام کرنے والوں کو حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ کی چند اہم نصیحتیں 67 24
71 دعوت وتبلیغ کاکام کرنے والوں کیلئے حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒکی ضروری ہدایتیں اور اہم نصیحتیں 69 1
72 باب ۳ 70 71
73 اتباع سنت کے بغیر کامیابی نہیں ہوسکتی 70 72
74 ماتحتی میں چلنا ہے یہ سب سے اعلیٰ ہے، ان کی صحبت ان کی خدمت ان کی محبت سے سب کچھ ملتا ہے۔ 71 72
75 چھوٹے بڑوں کے اور بڑے چھوٹے کے محتاج ہیں 72 72
76 باہم محبت پیدا ہونے کا نسخہ 74 72
77 آپس میں ایک دوسرے کو ہدیہ دینے کی ترغیب 74 72
78 غیبت سے پرہیز کیجئے، غیبت کرنے والا ذلیل وخوار ہوکر رہے گا 75 72
79 اپنے چھوٹوں اور بڑوں کے حقوق ادا کرنا تبلیغ سے مقدم ہے 76 72
80 حقوق العباد ادا کرنے اور بیوی کے پاس وقت گذارنے میں بھی ثواب ملتا ہے 77 72
81 جن کی خدمت و راحت تم پر فرض ہے ان کا انتظام کرکے ،ان کو مطمئن کرنے کے بعد اس کام میں نکلو 78 72
82 اپنی اصلاح کی فکر کیجئے، دوسروں کے پیچھے نہ پڑئیے 82 72
83 اعلاء کلمۃ اللہ کا مطلب 83 72
84 کام میں جوش ہو، لیکن ہوش کے ساتھ 84 72
85 یہ ہے کامیابی کا راستہ 86 72
86 ہرکام اپنے محل وموقع پر خاص اہمیت و افادیت رکھتا ہے 87 72
87 دینی خدمت اور تبلیغ میں مجاہدہ نہ کرنا بھی گناہ ہے اور ایسا مجاہدہ کرنا بھی گناہ ہے جس سے دوسروں کے حقوق پامال ہوں 88 72
88 فرائض اور سنتوں کو زندہ کرنے کی اہمیت اور ان کا ثواب 89 72
89 نئے لوگوں کے ساتھ کام کرنے کی ترتیب اور ضرورت کے موقع پر تقریر کی ضرورت 90 72
90 سارا کام اہل تبلیغ کے بس کا نہیں 91 72
91 کام کی تکمیل مقامی علماء سے مل کر کام کرنے سے ہوگی 91 72
92 عوام کو مقامی علماء ہی سے استفادہ کرنے میں زیادہ فائدہ ہے 91 72
93 دعوت کا کام کرنے والوں کے لئے حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی ضروری تنبیہات واصلاحات 93 1
94 باب ۴ 94 93
95 محض باتوں سے خوش نہ ہوئیے کام کیجئے 94 94
96 شیطان کا بہت بڑا دھوکہ جس میں بہت لوگ مبتلاہوجاتے ہیں 94 94
97 کام کرنے والوں کو شیطان کیسے بہکاتا ہے؟ 95 94
98 کام کرنے والوں کے لئے دو خطرے 96 94
99 ذکر کی کمی اور زکوٰۃ کی صحیح ادائیگی نہ ہونا بڑی فکر کی بات ہے 96 94
100 علم وذکر کا خصوصی اہتمام کیجئے ورنہ گمراہی اورفتنہ کا بڑا خطرہ ہے 97 94
101 نفس کی پیروی میں دنیا کوجنت بنانے کی کوشش کروگے تو حق تعالیٰ کی نصرت سے محروم کردئیے جاؤگے 98 94
102 آرام طلبی کے عادی مت بنو، جانفشانی ، جانبازی کا جذبہ رکھو 98 94
103 الحمد للہ امت کے مختلف طبقات اس کام سے جڑتے چلے جارہے ہیں ، خطرہ ہے کہ کام کی ناقدری کہیں موجِبِ حرمان نہ ہو 99 94
104 محض تقریر کافی نہیں عملی نمونہ کی ضرورت ہے 100 94
105 صرف تحریر وتقریر کافی نہیں عمل میں لگنا اور لگانا ضروری ہے 101 94
106 گفتگو اور تحریر صرف بقدر ضرورت اعانت کے درجہ میں ہو 101 94
107 سودی لین دین کرنے والوں کیلئے اللہ کی طرف سے اعلان جنگ 101 94
108 توبہ کیجئے اور عہد کیجئے کہ آئندہ کبھی سودی معاملہ نہ کریں گے 101 94
109 غیرقوموں کی تقلید، ان کا لباس ان کی معاشرت بالکل چھوڑ دیجئے! 102 94
110 یہ صورتِ حال خطرہ سے خالی نہیں 103 94
111 بعض حالات میں یہ دینی کام دنیا بن جائے گا 104 94
112 اسباب کی کمی سے مایوس مت ہو 105 94
113 کوشش کیجئے! اللہ اسباب بھی پیدا کردے گا 105 94
114 اعتدال کے ساتھ اسباب اختیار کرنا ضروری ہے 105 94
115 دعاء کے ساتھ اسباب واعمال بھی ضروری 107 94
116 اسباب اختیار کرو پھر اللہ پر بھروسہ رکھو 108 94
117 اسباب کو اللہ کے اوامر کے ماتحت اختیار کرو 108 94
118 اسباب کے متعلق مجھے دو خطروں کا اندیشہ ہے 109 94
119 اسباب کے درجہ میں حکیم ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق پرہیز 109 94
120 صحت وتندرستی بڑی نعمت ہے اس کی حفاظت کیجئے 109 94
121 علاج کرنا سنت ہے پرہیز کرنا فرض ہے 109 94
122 باب ۵ 110 93
123 رئیسوں اور مالداروں کو اہم نصیحتیں 110 122
124 بے موقع مال نہ خرچ کیجئے 110 122
125 مومن کا پیسہ اسی لئے ہے کہ اللہ کی راہ میں خرچ ہو 110 122
126 تحقیق کے بعد صحیح مصرف میں خرچ کرنے کی ضرورت 111 122
127 علماء کرام کی زیارت اورمالی خدمت چار نیتوں سے کیجئے 112 122
128 ہدیہ کی اہمیت اور زکوٰۃ وہدیہ کا فرق 113 122
129 ہدیہ دیناصدقہ دینے سے افضل ہے 113 122
130 اور قرض دینے کا ثواب ہدیہ سے بھی بڑھ کر ہے 113 122
131 مقروض تنگدست کو مہلت دینے کا ثواب 114 122
132 اللہ کے راستہ میں خرچ کرنے پر دنیوی برکات کا بھی وعدہ 114 122
133 اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی اہمیت 115 122
134 غربت اور مال کی کمی کی وجہ سے جو نہ نکل سکتے ہوں مالدار حضرات ان کو اپنے خرچ سے بھیجیں 116 122
135 اشراف نفس اور لالچ نہ پیدا ہونے دیں 116 122
136 بقدر ضرورت ہی امداد کی جائے اور رفتہ رفتہ ہاتھ کھینچ لیا جائے 117 122
137 ضرورت کے وقت قرض لے کر بھی یہ کام کیا جاسکتا ہے 117 122
138 اپنے سے افضل سمجھتے ہوئے خفیہ طریقہ سے امداد کی جائے 118 122
139 زکوٰۃ وصدقات کے علاوہ ہدیہ دینے کی زیادہ کوشش کیجئے 118 122
140 جو لوگ اللہ کے راستہ میں نکلے ہوئے ہیں ان کے گھر وں میں جاکر خبر لیجئے اور ان کی مدد کیجئے 118 122
141 مدد کرنے سے پہلے حالات کی تفتیش کیجئے 119 122
142 حالات کی تفتیش کیسے کریں ؟ 119 122
143 دوسروں پرپیسہ خرچ کرنا باعث برکت ہے 119 122
144 دوسروں پر مال خرچ کرنے کے متعلق ضروری ہدایت 120 122
145 صرف پیسہ دینا کافی نہیں عملی طور پر بھی کام میں حصہ لیجئے 122 122
146 سوال کرنے والوں کے ساتھ مخلصین کو کیا معاملہ کرنا چاہئے 123 122
147 تزکیۂ نفس واصلاحِ باطن اور تصوف سے متعلق حضرت مولانامحمد الیاس صاحب کاندھلویؒ اہم ہدایات 125 1
148 باب۶ 126 147
150 دین وشریعت کے تین اہم شعبے شریعت، طریقت، سیاست تبلیغ نام ہے تینوں کو لے کر چلنے اور اس کے مطابق عمل کرنے کا 126 148
151 تصوف اور دل کی صفائی کی ضرورت 126 148
152 تصوف کا خلاصہ اور اس کی حقیقت 126 148
153 تصوف کا مقصد 128 148
154 ذرائع اور مقاصد کافرق 129 148
155 ذرائع کو مقاصد کا درجہ دینا بدعت ہے 129 148
156 تصوف وطریقت تین چیزوں کے مجموعہ کا نام ہے 135 148
157 پہلی چیز بزرگوں اور مشائخ کی صحبت 135 148
158 دوسری اہم چیز حقوق کی ادائیگی 136 148
159 تیسری چیز معمولات کی پابندی 136 148
160 ذکر بغیر صحبت کے خطرہ سے خالی نہیں 136 148
161 ذکر وشغل کے مفید ہونے کی شرط 137 148
162 تصوف وسلوک کا حاصل 137 148
163 اس راہ میں اصول کی پابندی کی اہمیت 137 148
164 بیعت کرتے وقت حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ کا ایک معمول 138 148
165 وہ مطلوبہ صفات جن کا حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے 139 148
166 ہمارا عمل کامل اور قابل قبول کب بن سکتا ہے؟ 140 148
167 رذائل کی اصلاح علم کے بغیر نہیں ہوسکتی 140 148
168 اللہ کیسے ملے گا؟تصوف کاحاصل 141 148
169 نفس سے لڑنا سیکھو 142 148
170 خانقاہوں سے مبلِّغ تیار ہوتے ہیں 143 148
171 دعوت وتبلیغ کی حقیقت اور اس کا وسیع مفہوم 143 148
172 قبض وبسط کا مطلب جس کے بغیر آدمی کمال تک نہیں پہونچ سکتا 144 148
173 اس راہ میں قبض وبسط کی حالتیں ضرور پیش آئیں گی 146 148
174 قبض وبسط کی حقیقت 146 148
175 حالت قبض وبسط کی تشریح 146 148
176 ہر انسان کو ان دونوں حالتوں سے سابقہ پڑتا ہے 146 148
177 تقویٰ کی حقیقت 147 148
178 عمل صالح کے ساتھ صحبت صالح کی بھی ضرورت 148 148
179 بزرگوں اور علماء کی صحبت کی اہمیت 148 148
180 مشائخ اور بزرگوں سے محبت اللہ سے محبت کا ذریعہ ہے 149 148
181 تصوف کی کتابیں بھی مطالعہ میں رکھیئے 150 148
182 بزرگوں اور مشائخ کی صحبت میں رہنے کے آداب کا خلاصہ 150 148
183 تبلیغی حضرات خانقاہوں میں جاکر اصول وآداب کا لحاظ کرتے ہوئے مشائخ سے فیض حاصل کریں 150 148
184 مال کے علاوہ باطنی قوت اور صلاحیت بھی اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کاحکم 151 148
185 بزرگوں اور مشائخ کی خدمت کس نیت سے کرنی چاہئے 151 148
186 کمال محبت اور کمال مناسبت کی علامت 151 148
187 خلوت میں رہنے کی ضرورت اور احکام شرعیہ کی اہمیت 152 148
188 فکر اور مراقبہ کی حقیقت اور اس کے کرنے کا طریقہ 154 148
189 تکبر ایک مہلک مرض ہے، متکبرجنت میں نہیں جائے گا 154 148
190 صوفیاء کی کتابوں کا مطالعہ کسی شیخ کی زیر نگرانی میں کیجئے 155 148
191 اصلاح کے لئے ایک مفید مراقبہ 155 148
192 اصحاب دعوت وتبلیغ کے لئے خانقاہ اور مشائخ سے متعلق 156 148
193 پندرہ ہدایتوں پر مشتمل مولانا محمد الیاس صاحبؒ کا اہم مکتوب 156 148
194 ذکر بارہ تسبیحات، بیعت اور خانقاہ سے متعلق چند ہدایتیں 156 148
195 تبلیغ میں نکلنے کا مقصد تین چیزوں کو زندہ کرنا ہے، ذکر ، تعلیم، تبلیغ 158 148
196 ہماری تبلیغ شریعت ، طریقت ، حقیقت تینوں کی جامع ہے 159 148
197 ’’تبلیغ‘‘ شریعت ، طریقت حقیقت تینوں کو جامع ہے 160 148
198 علماء کے تعلق سے عوام کے لئے مولانا محمد الیاس صاحبؒ کی چند نصیحتیں 161 1
199 باب۷ 162 198
200 اکرام علماء ومشائخ 162 199
201 دعوت وتبلیغ میں بنیادی چیز احترام علماء اور عزت مسلم ہے 162 199
202 جن کے ذریعہ دین ہم تک پہنچا ہے ان سے محبت کرنا اور ان کا شکر اداکرنا ضروری ہے 162 199
203 علماء سے محبت کرنافرض اور ان کے حقوق ادا کرنا ذریعہ نجات ہے 163 199
204 علماء پر اعتراض اور ان سے بدگمانی ہلاکت کا ذریعہ ہے 163 199
205 علماء ومشائخ اورمفتیوں کی خدمت کی ترغیب 164 199
206 علمی اورتصنیفی کام کرنے والوں کے اجروثواب میں شرکت کانسخہ 164 199
207 علماء کی زیارت و خدمت کس نیت سے کرنا چاہئے 165 199
208 علماء کی مالی خدمت معتمد علماء کے مشورہ سے کیجئے 166 199
209 جوعلماء تمہاری طرف متوجہ نہیں ان کی بھی خدمتیں کرو 166 199
210 علماء ہم سے بھی زیادہ اہم کام یعنی خدمتِ علم دین میں مشغول ہیں 166 199
211 خبردار! ان کی طرف سے دل میں اعتراض اور بدگمانی نہ پیدا ہو 166 199
212 علماء سے تبلیغ کے لئے کہونہیں ،اپنا نمونہ پیش کرو اوراستفادہ کی غرض سے حاضری دو 167 199
213 علماء ومشائخ سے متعلق ضروری ہدایت 168 199
214 ان کی ذاتی زندگی، باہمی معاملات ،خانگی باتوں پر نظر نہ کیجئے 168 199
215 علماء ومشائخ کو راضی ومطمئن کرنے کی فکر کیجئے 168 199
216 اور ان کے باہمی اختلافات سے بدگمان نہ ہویئے 168 199
217 دعوت وتبلیغ کے موضوع پراہم کتابیں 169 199
Flag Counter