دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
دعوت وتبلیغ کے اصول وآداب اور احکام سیکھنے کی اہمیت فرمایا:کام کرو،اور کام کے طریقوں کو سیکھو، کام کرنے کی جو منفعتیں بیان فرمائی ہیں ان کو معلوم کرو، ان اصولوں کو سیکھو، ان اصولوں کی پابندی کرتے ہوئے ملک بہ ملک پھرنے کی طاقت کو زندہ کرو، جتنا گُڑڈالوگے اتنا میٹھا ہوگا، رفتہ رفتہ عادت پڑ جائے گی۔ (مکتوبات وارشادات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒص۲۲) فائدہ:حضرتؒنے اپنے اس ملفوظ میں تمام دعوت وتبلیغ کا کام کرنے والوں کو متنبہ فرمایا ہے اور توجہ دلائی ہے کہ یہ کام معمولی کام نہیں ہے اس کو کرنا توضرور ہے لیکن اصول وآداب کی رعایت کے ساتھ، تب ہی اس کا پورا نفع ہوگا۔ یہ عظیم الشان کام ہے، اس کے اصول وآداب بھی اسی اہمیت اور عظمت کے حامل ہیں ، محض سرسری اور مختصر وقت گذاری سے اس کے آداب اور اصول گرفت میں نہیں آسکتے، اس کے لئے حضرتؒ فرمارہے ہیں کہ ان اصول وآداب کوسیکھو، اور نکل کر عملی مشق کرو، دعوت وتبلیغ کے اصول وآداب قرآن وحدیث کی روشنی میں علماء نے جمع فرمائے ہیں ، ہرداعی اور مبلغ کی ذمہ داری ہے کہ اس موضوع پر جو کتابیں لکھی گئی ہیں ، اگر خود پڑھنے اور مطالعہ کرنے پر قادر ہے تو ان کا مطالعہ کرے، جوبات سمجھ میں نہ آئے محتاج تشریح ہو اس کو علماء سے سمجھے، اور جن کے اندر مطالعہ کی صلاحیت نہیں ہے وہ پڑھے لکھے لوگوں سے ایسی کتابوں کو سنیں اور سمجھیں ،جماعت میں نکلنے کے وقت میں اگر ان کا مطالعہ اور سننا سنانا دشوار ہو تو اپنے مقام پر رہ کر اس کو سیکھیں اور ان احکام اور اصول وآداب کی رعایت کرنے کے ساتھ ہی اس کام کو کریں ، ورنہ اس کے بغیر بجائے نفع کے نقصان بھی ہوسکتا ہے، اور کام کرنے والے غلو اور کوتاہی میں