دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
واقف کاروں سے مشورہ کرکے کام کرو فرمایا: خدا ورسول کے جاننے والوں سے مشورہ کرکے کام کرو،سونے کے وقت سونے کا بھی ثواب ہے،دین کاکام (اس طرح)کرو جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے۔(مکتوبات وارشادات حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒص۲۳) فائدہ:جوبھی کام کرنا ہو اگردینی کام ہے اورحلال وحرام، جائز ناجائز سے متعلق ہے، یعنی شریعت نے اس کا جائز ناجائز ہونا بتلایا ہے تو اس کو پہلے علماء سے معلوم کرنا ضروری ہے، ورنہ گناہ ہوگا، اور اگر وہ دینی کام انتظامی اور تجرباتی امور سے متعلق ہے تو اس سلسلہ کے واقف کاراورتجربہ کاروں سے مشورہ کرنے کا بھی شریعت نے حکم دیا ہے، مشورہ میں خیر ہے۔ یہ بات ہمیشہ یادرکھنے کی ہے کہ شریعت نے جس وقت جو کام بتلایا ہے اس وقت وہی کام کرنا اور اسی کام میں لگا رہنا ضروری ہے، اس وقت میں دوسرا کام کرنا اگرچہ وہ دین کاکام ہوحق تعالیٰ کی ناراضگی اور گناہ کا باعث ہوگا، اس میں بہت سے دیندار لوگ بھی غلطی کرجاتے ہیں ، اور یہ بات کہ کس وقت کون سا کام کرنے کا شریعت نے حکم دیا ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں ماہر علماء اور مفتیوں سے معلوم ہوسکتا ہے۔ مثلاً سونے کے وقت میں سونا یہ نفس کا حق ہے جو شریعت نے بتایا ہے، اب اگر کوئی ہمیشہ رات بھر عبادت کرے،رات کو سوئے ہی نہیں تویہ عبادت کرنا شریعت کے خلاف ہوگا،یامثلاًوالدین ،بیوی اولاد کی بیماری کے وقت ان کا علاج کرانا، تیمار داری کرنا یہی شریعت کا حکم ہے، اس کو چھوڑ کرکسی خانقاہ میں یا جماعت اور چلہ میں چلاجانا شریعت کے خلاف اور باعث گناہ ہوگا، اویس قرنیؒ کی والدہ بہت بیمار تھیں اوروہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنا چاہتے تھے،لیکن والدہ کی تیمارداری اور