دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
کرلیا ، یہ اللہ جل شانہ کی دستگیری اور لطف بینی ہے کہ توبہ کی توفیق دی اور آئندہ کو بچے رہنے کی توفیق نصیب فرمائی۔ تم خود اپنے آپ کو اور پنے سب لواحق ( متعلقین) کو تبلیغ میں سرگرم رہنے اور رکھنے میں اس گناہ عظیم کے کفارہ اور توبہ کی نیت کرتے رہو، مجھے اللہ سے امید ہے کہ اللہ کا لطف دستگیری فرماوے اور کسی وقت ادا ہوجائے۔ (مکاتیب حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۱۰۰) ایک اور مکتوب میں تحریر فرمایا: آپ نے سودی معاملہ کو کیا ہے اللہ کی وعیدوں پر نظر کرتے ہوئے نہ کہ موجودہ مصائب پر نظر کرتے ہوئے، پہلے ندامت کریں اور دل میں پختہ عہد کریں کہ آئندہ پھر سودی معاملہ نہ کریں پھر اس کے بعد توبہ واستغفار کریں ، سودی معاملہ کرنا خدا کی خدائی کے خلاف اقدام پر جرأت کرنا ہے۔ (مکاتیب حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۱۰۳)غیرقوموں کی تقلید، ان کا لباس ان کی معاشرت بالکل چھوڑ دیجئے! فرمایا:جو لوگ زندگی کے انفرادی معاملات یا اجتماعی امور میں یورپ کی مسیحی اقوام کے طور طریقوں کی تقلید کررہے ہیں اور اسی کو اس زمانہ میں صحیح طریقہ کار سمجھتے ہیں ان کے رویہ پر رنج وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک صحبت میں فرمایا: ذرا سوچوتو!جس قوم کے آسمانی علوم (یعنی حضرت مسیح علیہ السلام کے لائے ہوئے علوم) کا چراغ، علوم محمدی ( قرآن وحدیث) کے سامنے گل ہوگیا ہو بلکہ من جانب اللہ منسوخ قرار دے دیا گیا اور براہ راست اس سے روشنی حاصل کرنے کی صاف ممانعت فرمادی گئی،اسی قوم کی اہواء وامانی (یعنی ان یورپین مسیحی اقوام کے