دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
صرف تحریر وتقریر کافی نہیں عمل میں لگنا اور لگانا ضروری ہے فرمایا:میں تحریر کرچکا ہوں کہ تحریرات عمل کا وسیلہ ہیں اور میری تحریرات ہی کیا، تحریرات اگر کافی ہوتیں تو حضرت سید صاحب اور حضرت مجدد صاحب اور شاہ ولی اللہ صاحب کی تحریر ات کم نہیں ، اور ان سے اوپر قرآن وحدیث بھی اس زمانہ میں بغیر عمل کے ناکافی ہورہے ہیں تو اس وقت عمل کی سب سے زیاہ ضرورت ہے تاکہ سابقہ تحریرات بھی کارآمد ہوں ۔ (مکاتیب حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۸۳)گفتگو اور تحریر صرف بقدر ضرورت اعانت کے درجہ میں ہو فرمایا:میں بہت ہی دل وایمان سے متمنی ہوں کہ بہت ہی اہتمام کے ساتھ ہمت کو لگا کر یہ دعا کریں کہ: میری یہ تحریک سراسر عمل ہو، اقوال کی کثرت اس کے عمل کو مکدر نہ کرے، بلکہ قول اور تقریر قدر ضرورت اعانت کے درجہ میں رہے،وماذلک علی اللہ بعزیز (حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ اور ان کی دینی دعوت ص۲۲۶)سودی لین دین کرنے والوں کیلئے اللہ کی طرف سے اعلان جنگ توبہ کیجئے اور عہد کیجئے کہ آئندہ کبھی سودی معاملہ نہ کریں گے حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے ایک مکتوب میں تحریر فرمایا: فرمایا:میرے محترم عزیز! سود کا گناہ ایسا معمولی گناہ نہیں کہ اتنے بڑے گناہ کرنے کے بعد آدمی یوں سوچے کہ گناہ ہوگیا ہوگا ، اللہ نے اس کو اپنے ساتھ اعلان جنگ قرار دیا ہے، سود والے کو کھوتے رہنے اور برباد کرنے کا ( اللہ نے) عہد