دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
اس راہ میں قبض وبسط کی حالتیں ضرور پیش آئیں گی قبض وبسط کی حقیقت حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ایک مکتوب میں تحریر فرماتے ہیں : (دینی کام اور عبادات میں )کبھی جی لگنا یا نہ لگنا صوفیاء کے یہاں قبض وبسط کہلاتا ہے، ہر چیز اپنی اپنی لائن میں اتنی بڑھتی ہے کہ جس کا کوئی حد وحساب نہیں ۔ قبض کی لائن پھر مصائب ہیں اور مکروہات اور خلاف طبع واقعات ہیں ، (یعنی حالت قبض میں طبعی ناگواریاں اور مختلف قسم کی مشقتیں محسوس ہوتی ہیں ) اور بسط کی لائن میں مخلوقات خداوندیہ کی تسخیر اور کثرت ہے( یعنی مخلوق کا رجوع ہونا اور طبیعت کا خوش ہونا وغیرذلک) اور یہ دونوں حالتیں امتحان کے لئے ہیں ، ہر ایک دونوں رخ رکھتی ہے، حق تعالیٰ کی رضا کا بھی اور لعنت کا بھی، جو شروع ہی سے قبض وبسط دونوں کی لائنوں کے نظر انداز کرنے کا عادی نہ ہوگیا وہ کبھی نہ کبھی پھسلے بغیر نہ رہے گا، جب تک آدمی عالم امکان میں ( یعنی اس دنیا میں ) ہے یہ دونوں چیزیں ( ہر مومن اور ہر کام کرنے والے کو ) ضرور پیش آویں گی۔ ( مکاتیب حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ ص۸۹، جمع کردہ حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ)حالت قبض وبسط کی تشریح ہر انسان کو ان دونوں حالتوں سے سابقہ پڑتا ہے حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ نے ایک مکتوب میں تحریر فرمایا: اللہ تعالیٰ نے انسان کی ترقی کا مدار جیساسانس کے اندر رکھا ہے تم دیکھ رہے