دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
مقدم ہوتے ہیں اس لیے حقوق العباد کی ادائیگی تبلیغ پر مقدم ہیں ، ترحّم کا تعلق چھوٹوں سے ہے یعنی اپنے چھوٹوں پر رحمت و شفقت کا برتاؤ کرنا، اور عظمت کا تعلق اپنے بڑوں سے ہے یعنی اپنے بڑوں کی تکریم و تعظیم کرنا۔ پھر چھوٹے اور بڑوں کی شریعت میں مختلف قسمیں اور درجے ہیں ، رشتے میں چھوٹے بڑے، عمر میں چھوٹے بڑے، علم و عمل میں چھوٹے بڑے، مذکورہ حکم سب چھوٹوں بڑوں کے لیے ہے کہ سب کے حقوق ادا کرو۔ پھر حقوق کی بھی مختلف نوعیتیں اور قسمیں ہیں حق واجب ، حق نفل چھوٹوں کے حقوق یعنی حق تربیت ادا کرنا یہ فرض ہے اور حق نفل یہ کہ مزید شفقت و ہمدردی کا برتاؤ کرنا، اسی طرح بڑوں کا حق واجب یہ کہ مثلاً دینی کاموں میں حسب گنجائش ان کا تعاون کرنا اور ان کا ساتھ دینا، یہ حق واجب ہے اوراس سے زائد ان کو خوش رکھنا، ان کی خدمت کرنا، تکریم و تعظیم سے پیش آنا یہ حق نفل ہے۔ حضرت مولانا الیاس صاحبؒ کی یہ جامع نصیحت ان کے دعوتی اصولوں میں چوتھے نمبر سے تعلق رکھتی ہے۔حقوق العباد ادا کرنے اور بیوی کے پاس وقت گذارنے میں بھی ثواب ملتا ہے فرمایا: ثواب حکم پر ملتا ہے، عورت کے پاس جانے کا بھی حکم ہے، نماز پر جو (ثواب) دے گا وہی یہاں بھی دے گا۔ (ارشادات ومکتوبات حضرت مولانا محمد الیاسؒص:۲۴) فائدہ:حضرتؒ نے اس ارشاد میں دین کی حقیقت کو بیان فرمایا ہے کہ اصل دین یہ ہے کہ آدمی ہر موقع پرحکم خداوندی کو پورا کرے جس وقت جس حال اور جس