دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
سنتوں کو سنن عادیہ یا سنن زوائد کہا جاتا ہے جن کی اتباع کا شریعت نے مکلف نہیں بنایا،لیکن اگر کریں گے تو محبت کی وجہ سے ثواب ملے گا، نہ کرنے سے گناہ نہ ہوگا، لیکن پہلی قسم کی سنتیں جن کو سنت عبادت کہتے ہیں یا سنن احکام،سنن ہدیٰ یا سنن تشریعیہ کہا جاتاہے ان کو معلوم کرکے اس کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے، نہ کرنے سے نقصان بھی ہوگا، اور آخرت میں محرومی بھی، اصحاب تبلیغ کو اس کا بہت اہتمام کرنا چاہئے کہ زندگی کے ہر شعبہ سے متعلق سنتوں کو معلوم کرکے ان کو زندہ کرنے کی کوشش کریں ، ایسی کتابوں کے مطالعہ کے ذریعہ جس میں آپ کی سنتوں کو اہتمام سے جمع کیا گیا ہو مثلاً ’’اسوۂ رسول اکرم‘‘ نامی کتاب، یا اس کے علاوہ دوسری کتابیں علماء و مشائخ سے پوچھ پوچھ کر عمل کریں تب جاکر ہمارے اندر تبلیغ کی صلاحیت پیدا ہوگی، ورنہ صرف وقت گذاری سے وقت تو گذر جائے گا حقیقت حاصل نہ ہوگی۔ بڑوں کی ماتحتی اختیار کیجئے ان کی صحبت، خدمت، محبت وعظمت کو غنیمت جانئے فرمایا: ان سب کے لیے (یعنی دین میں ترقی اور دعوت وتبلیغ میں کامیابی کے لیے) اپنے بڑوں کیماتحتی میں چلنا ہے یہ سب سے اعلیٰ ہے، ان کی صحبت ان کی خدمت ان کی محبت سے سب کچھ ملتا ہے۔ (ارشادات و مکتوبات حضرت مولانا محمد الیاسؒ ص:۶۶) فائدہ: حضرتؒ اپنے تمام متعلقین اور تبلیغی کارکنوں کو یہ ہدایت اور نصیحت فرمارہے ہیں کہ اپنے سے بڑوں کی قدر و منزلت پہچانو، ان کی ماتحتی میں زندگی گذارو، ان سے ربط رکھو، ان سے محبت رکھو، ان کی خدمت میں حاضری دو، ان کی صحبت میں وقت گذارو،یہی ان کی قدر وقیمت ہے، ان کی قدروقیمت سے تمہیں