دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
نہ کریں ،کسی کو کیا خبر، اس بیماری میں صحت سے بدرجہا زیادہ کام ہورہا ہے،یہاں آنے کا یہی خاص وقت ہے۔ اللہ کا کرنا ایسا ہی ہوا کہ وہ بزرگ اس وقت قیام نہ فرماسکے، اور مستقبل کے متعلق انھوں نے جو ارادہ کیا تھا وہ بھی پورا نہ ہوا، اور چند ہی روز بعد حضرت مولانا کا وصال ہوگیا۔رحمہ اللہ تعالیٰ رحمۃ الابرار الصالحین (ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۱۷۲ملفوظ:۲۱۴)کام کرنے والوں کو شیطان کیسے بہکاتا ہے؟ فرمایا: جب کوئی اللہ کا بندہ کسی امر خیر کی طرف قدم بڑھانا چاہتا ہے تو شیطان طرح طرح اس کی مزاحمت کرتا ہے اور اس کی راہ میں مشکلات اور رکاوٹیں ڈالتا ہے،لیکن اگر اس کی یہ مزاحمتیں اوررکاوٹیں ناکام رہتی ہیں اور وہ بندۂ خدا ان سب کو عبور کرکے اس کار خیرکو شروع کرہی دیتا ہے تو پھر شیطان کی دوسری کوشش یہ ہوتی ہے کہ وہ اس کے اخلاص اور اس کی نیت میں خرابی ڈال کے یا دوسرے طریقوں سے اس کار خیر میں خود حصہ دار بننا چاہتا ہے، یعنی کبھی اس میں ریاء وسمعہ ( دکھاوے اور شہرت کی خواہش) کو شامل کرنے کی کوشش کرتا ہے اور کبھی دوسرے اغراض کی آمیزش اور ملاوٹ سے اس کی للہیت کو برباد کرنا چاہتا ہے اور اس میں وہ بسا اوقات کامیاب ہوجاتا ہے، اس لئے دینی کام کرنے والوں کو چاہئے کہ وہ اس خطرہ سے ہر وقت چوکنّے رہیں اور اس قسم کے شیطانی وساوس سے ہر وقت اپنے دل کی حفاظت کرتے رہیں ، اور اپنی نیتوں کا برابر جائزہ لیتے رہیں کیونکہ جس کا م میں رضاء الٰہی کے علاوہ کوئی دوسری غرض کسی وقت بھی شامل ہوجائے گی پھر وہ اللہ کے یہاں قبول نہیں ۔ (ملفوظات حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ ص۱۸ملفوظ:۶)