دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
جاسکتاہے، اسی لئے ا س امت میں خیرالقرون کے وقت سے لے کر آج تک کسی نہ کسی نوعیت سے دعوت وتبلیغ کا کام برابرہوتا رہاہے، حضرت مولانا محمدالیاسؒنے بھی اپنے وقت میں خاص نوعیت سے اس کام کو شروع کیا جس کو’’ تبلیغی جماعت‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، الحمدللہ اس کے بے شمار فوائد ساری دنیا میں محسوس کئے گئے اور آج بھی پوری امت کو اس سے فائدہ پہنچ رہاہے اور آئندہ بھی انشاء اللہ پہنچتا رہے گا۔ حضرت مولانا محمدالیاسؒ اپنی اس دعوتی اور ایمانی تحریک کے ذریعہ پورے دین اور دین کے سارے شعبوں کو زندہ کرنا چاہتے تھے اور اپنی اس تحریک کے ذریعہ امت کے ہر طبقہ تک حق کی دعوت پہنچانا چاہتے تھے، اس کے لئے حضرت مولانا محمدالیاسؒ نے مختلف موقعوں پر اپنے ارشادات،ملفوظات، مکتوبات میں ایسی ہدایات اور ایسے اصول بیان فرمائے ہیں کہ اگر ان کے مطابق کام کو آگے بڑھایا جائے توانشاء اللہ یقیناوہ سارے مقاصد پورے ہوں گے جو حضرت مولانا محمدالیاسؒ اس تحریک کے ذریعہ چاہتے تھے،ضرورت محسوس ہوتی تھی کہ ہمارے تبلیغی احباب اور کام سے جُڑے ہوئے پُرانے اور نئے حضرات، حضرت مولانا محمدالیاسؒکی ہدایتوں اور ان کے بیان کردہ اصولوں کو پیش نظر رکھ کر ہی کام کو آگے بڑھائیں ، اس کے لئے ضروری تھاکہ حضرت مولانا محمدالیاسؒ کی تمام ہدایتیں اوربیان کردہ اصول جو ان کے ملفوظات ومکتوبات میں منتشر ہیں ، ان سب کو یکجا اور مرتب کیاجائے،الحمدللہ عرصہ سے یہ کام جاری ہے اور اب تک اس سلسلہ کے تقریباً سات رسالے تیار ہوچکے ہیں ،اس سے قبل دو رسالے’’کارکنان تبلیغ کے لئے مولانا محمدالیاس صاحبؒ کی مفید باتیں ‘‘ اور ’’تبلیغی چھ نمبروں کی اہمیت وضرورت‘‘طبع ہوکر منظر عام پر آچکے ہیں ،الحمدللہ کبارِاہل علم اور پرانے اصحاب تبلیغ نے اس سلسلہ کو بہت پسند فرمایا اور اسی کی روشنی میں کام کرنے کی ہدایت فرمائی۔