دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب ۔ اور کام کرنے والوں کے لئے ضروری ہدایات اور اہم نصائح |
عوت وتب |
|
(۳) ہر مرکز میں جو مکاتب ہیں ، ان کی نگرانی اور جدید مکاتب کی جہاں جہاں ضرورت ہو۔ (۴) تم خود بھی ذکرا ورتعلیم میں مشغول ہو یا نہیں ؟ اگر نہیں ہو تو بہت جلد اب تک کی غفلت پر نادم ہوکر شروع کردو۔ (۵) نمبر اول سے مراد یہ ہے کہ جن کو بارہ تسبیح بتائی ہیں ، وہ پابندی سے پورا کرتے ہیں یا نہیں ، اور انہوں نے ہم سے پوچھ کر کیا ہے، یا خود اپنی تجویز سے ذکر کرنے والوں کو دیکھ کر شروع کردیا ہے، ہر ہر شخص سے دریافت کرکے نمبروار تفصیل لکھو۔ (۶) اپنے مرکزوں سے ہر ہر نمبر کے متعلق نمبر وار تفصیل کے ساتھ کارگزاری میرے اور شیخ الحدیث صاحب کے پاس روانہ کرنے کا اہتمام ہو۔ (۷) جو ذکر بارہ تسبیح کررہے ہیں ان کو آمادہ کرو کہ وہ ایک ایک چلہ رائے پور (خانقاہ میں حضرت مولانا عبدالقادر صاحب خلیفہ حضرت شاہ عبدالرحیم صاحب رائے پوری کی خدمت میں ) جاکر گذاریں ۔ (۸) حضرت تھانویؒ کے لیے ایصال ثواب کا بہت اہتمام کیا جاوے، ہر طرح کی خیر سے ان کو ثواب پہنچایا جائے، کثرت سے قرآن شریف ختم کرائے جاویں ، یہ ضروری نہیں کہ سب اکٹھے ہوکر ہی پڑھیں ، بلکہ ہر ہر شخص کا تنہائی میں پڑھنا زیادہ بہتر ہے، تبلیغ میں نکلنے کا ثواب سب سے زیادہ ہے، اس لیے اس صورت سے زیادہ پہنچاؤ۔ (۹) حضرت تھانویؒ سے منتفع ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ان کی محبت ہو اور ان کے آدمیوں سے اور ان کی کتابوں کے مطالعہ سے منتفع ہوا جائے، ان کی کتابوں کے مطالعہ سے علم آئے گا، اور ان کے آدمیوں سے عمل۔ اس وقت یہ چند ضروری باتیں عرض کردیں ، آئندہ تمہاری کارگزاری آنے پر جو چیزیں بندہ کے نزدیک ضروری ہوں گی ان شاء اللہ عرض کرتا رہوں گا۔