جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
حدیث نمبر13 : حسن بصری سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا کہ میں کھانے کی چوری کرنے پر ہاتھ نہ کاٹوں گا۔ مراسیل ابو داودحدیث نمبر14 : حسن بصری سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلمکے پاس ایک ایسے آدمی کو لایا گیا جس نے کھانا چوری کیا تھا تو آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے اس کا ہاتھ نہ کاٹا۔ مصنف ابن ابی شیبہ اور مصنف عبدالرزاق کی روایت میںیہ الفاظ بھی ہیں کہ سفیان ثوری فرماتے ہیں کہ اس سے وہ کھانا مراد ہے جو اسی دن خراب ہو جائے جیسے ثرید اور گوشت وغیرہ۔ چونکہ گندم کی چوری میں بالاجماع ہاتھ کاٹا جائے گا۔ لہٰذا ان احادیث سے مراد وہ چیز ہے جو جلدی خراب ہو جائے اور یہ تفسیر خود حدیث میں حضرت سفیان ثوری سے بھی مروی ہے۔حدیث نمبر15 : معروف بن سوید سے مروی ہے کہ افریقہ میں لوگ لوگوں کے غلاموں کو چرایا کرتے تھے تو علی بن رباح نے فرمایا کہ ان پر قطع ید نہیں ہے ۔یہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہکا زمانہ تھا اور وہ ان پر قطع ید کو روا نہیں رکھتے تھے بلکہ فرماتے تھے کہ یہ خلاب (نرم اور میٹھی میٹھی گفتگو کر کے فریفتہ کرنے والے) ہیں۔ مصنف ابن ابی شیبہ