جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
حدیث نمبر7 : حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعا لی عنہافرماتی ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلمکے زمانہ میں گھٹیا چیز کی چوری کرنے پر ہاتھ نہ کاٹا جاتا تھا۔ مصنف ابن ابی شیبہحدیث نمبر8 : عبداﷲ بن یسار فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ تعالیکے پاس ایک ایسا آدمی لایا گیا جس نے مرغی چرائی تھی۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ تعالینے اس کا ہاتھ کاٹنے کا ارادہ کیا تو سلمہ بن عبدالرحمن نے ان سے فرمایا کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہنے فرمایاہے کہ پرندہ چوری کرنے میں قطع ید (ہاتھ کاٹنا) نہیں۔ مصنف ابن ابی شیبہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہکا یہ قول مصنف عبدالرزاق میں بھیموجود ہے۔حدیث نمبر9 : ابن ابی شیبہ نے السائب ابن یزید کے اس قول کو نقل کیا ہے کہ میں نے کسی کو نہیں دیکھا ہے کہ پرندوں کے عوض اس کا ہاتھ کاٹا گیا ہو۔حدیث نمبر10 : امام بیہقی نے ابو الدرداء کے قول کو نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کبوتروں کی