جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
یہاں تک یہ بات تو ثابت ہو گئی کہ حنفی قصاص کے قائل ہیں۔ اور جو قصاص کا منکر ہے وہ کافر ہے۔ طالب الرحمن نے فقہ حنفی کے چند ایسے واقعات اور مخصوص مسائل ذکر کیے ہیں۔ جن میں اس جرم پر امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالیاور فقہ حنفی کے نزدیک قصاص عائد نہیں ہوتا۔ قصاص کے علاوہ دوسری سزائیں نافذ ہوتی ہیںیا دیت کا حکم دیا جاتا ہے۔ یا قاضی جرم کے مطابق تعزیراً اس جرم کی کوئی سزا دیتا ہے۔ ہم طالب الرحمن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ ہر مسئلہ میں قصاص (قتل کا بدلہ قتل) کا حکم صرف قرآن سے ثابت کر دیںکیونکہ انہوں نے عنوان قائم کیا ہے فقہ حنفی کے قرآن کے خلاف مسائل اس لیے ہم نے سنت کا ذکر نہیں کیا۔ اگر مولانا ان تمام مسائل میں قصاص کا حکم صرف قرآن سے دکھا دیں تو ہم فقہ حنفی چھوڑ دیں گے اور قرآن پر عمل کریں گے۔ مگر مولانا اصول فقہ کے قانون یاد رکھیں کہ دعویٰ اور دلیل میں مطابقت کا ہونا ضروری ہے اور عام اور خاص میں کیا فرق ہے۔ اب ہم ترتیبوار ان مسائل کا ذکر کرتے ہیں۔مسئلہ نمبر1 اگر قرآن میں اس جرم کی سزا قصاص ہے تو طالب الرحمن وہ آیت پیش کرے۔ ورنہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالیپر اعتراض نہ کرے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیکے نزدیک اس جرم پر دیت آتی ہے۔ جس کا ذکر طالب الرحمن نے نہیں کیا۔ اور نہ ہدایہ کا پورا مسئلہ لکھا ہے۔ ہم ہدایہ سے پورا مسئلہ نقل کرتے ہیں: امام محمد نے فرمایااگر کسی شخص کسی بچہ یا بالغ کو دریا میں ڈبو دیا تو امام ابو حنیفہ