جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
کیونکہ اﷲ جل شانہ فرماتے ہیںکتب علیکم القصاص فی القتلی۔ البقرۃ 178 تم پر قصاص (فرض کر دیا گیا) لکھا گیا ہے مقتولین میں۔ اسی طرح حدیث میں آیا ہے العمد قود (رواہ ابن ابی شیبہ و دار قطنی) قتل عمد کا موجب قصاص ہے۔ اشرف الوقایہ اردو شرح وقایہ کتاب الجنایات ص243 5… ہدایہ میں ہے: قدوری نے فرمایا اور قصاص واجب ہے اﷲ تعالیٰ کے فرمان کتب علیکم القصاص فی القتلی کی وجہ سے۔ مگر قصاص عمدیت کے وصف کے ساتھ مقید ہے نبیعلیہ الصلوۃ والسلام کے فرمان کی وجہ سے۔ العمد قود (عمد قصاص ہے) یعنی عمد کا موجب و حکم قصاص ہے اور اس لیے کہ عمدیت کی وجہ سے جنایت کامل ہو جاتی ہے اور زجر کی حکمت عمدیت پر پوری ہو جاتی ہے اور آخری درجہ کی عقوبت (سزا) کے لیے قصاص کے علاوہ کوئی چیز مشروع نہیں ہے۔ اس عبارت کی تشریح کرتے ہوئے مولانا مفتی محمد یوسف حنفی تاؤلوی استاذ دار العلوم دیوبند لکھتے ہیں: گناہ کے ساتھ ساتھ قتل عمد میں قصاص بھی واجب ہوتا ہے کیونکہقرآنکییہ آیتکتب علیکم القصاص فی القتلی وجوب قصاص پر دال ہے۔ اشرف الہدایہ ترجمہ شرح اردو ہدایہ اخرین جلد نمبر15 ص5 کتاب الجنایات 6… فتاویٰ عالمگیری میں ہے: جنایت کی دو قسمیں ہیں ایک موجب قصاص ہے وہ جنایت عمد ہے۔ فتاویٰ عالمگیری اردو جلد نمبر9 ص294 کتاب الجنایات 7… در مختار میں ہے: